0
Tuesday 2 Jul 2013 14:11

علماء اپنی کوتاہیاں دور کریں، معاشرے کو دلیل کیساتھ گفتگو کرنیوالے علماء کی ضرورت ہے، مفتی نعیم

علماء اپنی کوتاہیاں دور کریں، معاشرے کو دلیل کیساتھ گفتگو کرنیوالے علماء کی ضرورت ہے، مفتی نعیم
اسلام ٹائمز۔ جامعہ بنوریہ عالمیہ سے ملحق دینی مدارس اور کراچی شہر کے مختلف علاقوں میں واقع مساجد کے آئمہ کرام، خطباء اور مساجد و مدارس کے ذمہ داران کا اہم اجلاس جامعہ بنوریہ عالمیہ میں منعقد ہوا جس کی صدارت جامعہ کے مہتمم و معروف مذہبی اسکالر و شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کی۔ اجلاس میں مولانا عبدالحمید خان غوری، مولانا فصیح الرحمن، مولانا غلام رسول، مولانا مفتی محمد نعمان، مولانا مسعود بیگ، مولانا ابراہیم، مولانا عبدالقدوس، مفتی محمد سلمان، مولانا انصر محمود، مولانا محمد امین سمیت دیگر نامور علماء کرام شریک ہوئے۔ اس موقع پر جامعہ بنوریہ عالمیہ سمیت ملحق دینی مدارس و مساجد کے تعلیمی اور دیگر درپیش مسائل کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔
 
اجلاس میں رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں عوام الناس کی سہولت کے لئے مختلف نمازوں کے بعد درس قرآن و حدیث، محافل ذکر مسنون اور عوام کے مسائل کے شرعی حل کے حوالے سے مفتیان کرام کی دستیابی سمیت موبائل فتوی سروس اور قرآن کریم کی انٹرنیٹ کلاسز شروع کرنے کے حوالے سے فیصلے کئے گئے۔ اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہا کہ معاشرے کے اصلاح میں منبر و محراب اور مساجد کا کردار اہم ہوتا ہے۔ انبیاء کرام علیہ السلام کی سنت مبارکہ ہے کہ ملک و قوم کے تمام فیصلے مسجد کے محراب سے ہوا کرتے تھے اور یہ سلسلہ حضرات خلفاء راشدین، تابعین اور نیک مسلم حکمرانوں کے زمانے میں بھی جاری رہا لیکن پھر منظم منصوبہ بندی کے تحت مسجد و مدرسے کو معاشرے سے کاٹ کر عضو مفلوج بنا دیا گیا۔ جس میں اگر غیروں کی سازش شامل رہی ہے تو اپنوں اور بالخصوص علماء کرام، آئمہ اور خطباء کی سستی نے بھی کردار ادا کیا جنہوں نے خود کو ہوا کی دوش پر چلنا شروع کیا۔
 
مفتی محم نعیم نے کہا کہ موجودہ دور کے علماء کرام کو وقت کے تقاضوں کو سمجھنا ہوگا۔ آج دشمن مسلم امہ کے نوجوانوں کو گمراہ کرنے کیلئے ہر ممکن وسائل استعمال کر رہا ہے۔ فحاشی و گمراہی کے آلات کو انتہائی سستا اور سریع الحصول بنا کر ہر نوجوان کی پہنچ میں کر دیا گیا جس کے توڑ کیلئے علماء کرام اور خصوصاَ نوجوان علماء کرام کو آگے آنا ہوگا۔ مفتی محمد نعیم کا کہنا تھا کہ آج معاشرے کو صبر و برداشت کے ساتھ دلیل کے ساتھ گفتگو کرنے والے علماء کی ضرورت ہے۔ ہمیں غیروں کو الزام دینے کے بجائے اپنی کمی، کوتاہیوں کو دور کرنے کی کوشش کرنی ہوگی اور مسلم معاشرے اور منبر و محراب کے آپس کے تعلق کو جوڑنے کے لئے کردار ادا کرنا ہوگا یہ ہماری ذمہ داری ہے ورنہ مسلم امہ کی آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔
خبر کا کوڈ : 278873
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش