0
Friday 19 Jul 2013 02:05

امریکہ و اسرائیل کی ایک اور خدمت، خلیج تعاون کونسل نے حزب اللہ کو دہشتگرد گروپ قرار دے دیا

امریکہ و اسرائیل کی ایک اور خدمت، خلیج تعاون کونسل نے حزب اللہ کو دہشتگرد گروپ قرار دے دیا
اسلام ٹائمز۔ خلیج تعاون کونسل نے امریکہ اور اسرائیل کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے لبنان کی مقاوت اسلامی تنظیم حزب اللہ کو دہشتگرد گروپ قرار دے دیا۔ بحرینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کو عملی اور سرکاری طور پر ”بلیک لسٹ“ کرنے کے فیصلے پر عملدرآمد کے طریقوں پر غور جاری ہے۔ خلیجی ممالک نے لبنان کی مسلح عسکری تنظیم حزب اللہ کو دہشتگرد گروپ قرار دیتے ہوئے ''بلیک لسٹ'' کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تاہم اس فیصلے پر عملدرآمد کے طریقوں پر ابھی غور جاری ہے۔ اس امر کا اظہار بحرین کی وزارت خارجہ کے انڈر سیکرٹری حماد الامیر نے ایک عربی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کیا۔ 

سعودی عرب سمیت کویت، بحرین، قطر اور اومان پر مشتمل امریکی اشاروں پر ناچنے والی خلیج تعاون کونسل اس امر کا جائزہ لے رہی ہے کہ لبنان کی مقاوت اسلامی تنظیم حزب اللہ کو عملی اور سرکاری طور پر ''بلیک لسٹ'' کرنے کے لیے کیا کیا موزوں اقدامات ضروری ہوسکتے ہیں۔ حزب اللہ کو ''بلیک لسٹ'' قرار دینے کے حوالے سے بحرین پہلا ملک ہے جس نے ماہ اپریل میں ہی یہ الزام لگاتے ہوئے کہ لبنان کا یہ مسلح گروپ بحرین میں حکومت مخالف تحریک چلانے والے شیعوں کی تربیت اور سرپرستی کر رہا ہے، حزب اللہ کے خلاف یہ فیصلہ کرلیا تھا۔ تاہم خلیجی ممالک نے حزب اللہ کو ''بلیک لسٹ'' کرنے کا فیصلہ ایسے وقت میں کیا ہے جب حزب اللہ نے شامی صدر بشار الاسد کی کُھلے عام حمایت کرتے ہوئے شام میں مصروف عمل غیر ملکی دہشتگردوں کے خلاف فوجی کارروائیوں میں شامل ہونے کا اعلان کیا ہے۔
 
یاد رہے کہ حزب اللہ کے مجاہدین نے شامی حکومت مخالف باغیوں اور  غیر ملکی دہشتگردوں کے قبضے سے القصیر شہر کو واپس لینے کے لئے شام کی سرکاری افواج کی مدد کی تھی۔ دو سال قبل شام میں غیر ملکی حمایت سے شروع ہونے والی حکومت مخالف مسلح جدوجہد میں اب تک اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 93 ہزار شہری جاں بحق ہوچکے ہیں۔ اس صورتحال میں خلیج تعاون کونسل لبنانی شہریوں کو حزب اللہ کے ساتھ تعاون کے شبہے میں ''ڈی پورٹ'' کرنا شروع کرچکی ہے۔ خلیج مانیٹرنگ کونسل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ظافر العجمی نے نئے پیدا شدہ منظر نامے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ خلیج تعاون کونسل کو حزب اللہ کے عام لبنانی ہمدردوں اور حزب اللہ کے پیروکاروں کے درمیان فرق قائم کرنا ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 284515
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش