اسلام ٹائمز۔ سینٹرل جیل کراچی میں دستی بم حملوں کے بعد کیے جانے والے آپریشن کے دوران ملنے والے موبائل فون کی فارنسک جانچ مکمل ہوگئی ہے۔ ذرائع کے مطابق فون کے ریکارڈ سے معلوم ہوا ہے کہ خیبر پختونخواہ، پنجاب اور اندرون سندھ کالز کرکے جیل سے متعلق اہم معلومات فراہم کی گئیں۔ ذرائع نے بتایا فون کالز سے ملنے والی معلومات سے اندازہ ہوتا ہے کہ سینٹرل جیل کراچی بھی دہشت گردوں کے نشانے پر ہے۔ اب اس کی سیکیورٹی مزید سخت کی جارہی ہے۔ مذکورہ موبائل فون سیٹ ایک کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزم کے استعمال میں تھا۔ اس نے جیل کے اہلکاروں کی تعداد، اندرونی سرگرمیوں اور دیگر امور سے متعلق معلومات بھی فراہم کیں۔ دہشت گرد سینٹرل جیل کراچی میں موجود اپنے بہت سے ساتھیوں کو چھڑانا چاہتے ہیں۔ ڈیڑھ سال میں سینٹرل جیل پر حملے کی تین بار منصوبہ بندی کی جاچکی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ منگل کو پریڈی کے علاقے سے گرفتار ہونے والے کالعدم تنظیم کی رکن کے پاس سے بھی جیل کا نقشہ برآمد ہوا تھا اور وہ دہشت گردی کے لیے کالعدم تنظیموں کے اہم ارکان سے میٹنگ بھی کرچکا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ، آئی جی سندھ اور دیگر اعلیٰ پولیس افسران کے علاوہ ڈی جی رینجرز بھی جیل کا دورہ کرچکے ہیں۔