0
Friday 16 Aug 2013 15:45

طالبان کی دھمکی کے بعد پیپلز امن کمیٹی کے عذیر بلوچ، بابا لاڈلا اور دیگر رہنما روپوش

طالبان کی دھمکی کے بعد پیپلز امن کمیٹی کے عذیر بلوچ، بابا لاڈلا اور دیگر رہنما روپوش
اسلام ٹائمز۔ کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ اور گینگ وار کے ملزمان طالبان کی جانب سے قتل کی دھمکی سے خوفزدہ ہوکر روپوش ہوگئے۔ کالعدم تحریک طالبان کے ایک کمانڈر کو شبہ ہے کہ ان کے کچھ لوگوں کو مخبری کرکے حساس اداروں کے اہلکاروں کے حوالے کیا گیا ہے، رمضان المبارک میں فٹ بال میچ کے دوران بم دھماکا بھی اسی سلسلے کی کڑی بتایا جاتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایک پاکستانی اخبار روزنامہ ایکسپریس نے دعویٰ کیا ہے کہ کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ عذیر بلوچ اور لیاری گینگ وار کے مرکزی کردار نور محمد عرف بابا لاڈلا، تاج محمد عرف استاد تاجو سمیت اہم کارندے لیاری میں ہی خفیہ مقامات پر روپوش ہوگئے۔ روزنامہ ایکسپریس کو پولیس ذرائع نے بتایا کہ کالعدم تحریک طالبان کے اہم کارندوں کو شبہ ہے کہ کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ عذیرجان بلوچ اور نور محمد عرف بابا لاڈلا نے حساس اداروں کو خوش کرنے کیلئے ناصر پٹھان کو پکڑوایا ہے۔ ناصر پٹھان لیاری کے علاقے عابد آباد کا رہائشی اور اس کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے ہے، جسے نور محمد عرف بابا لاڈلا نے اپنے کارندے فیصل پٹھان کی مدد سے حساس اداروں کے حوالے کیا۔

ناصر پٹھان کو تقریباً 2 ماہ قبل کوئلہ گودام سے نامعلوم افراد ایک پرائیویٹ کار میں لے گئے تھے جبکہ رمضان المبارک سے 2 روز قبل دبئی چوک سے 2 کاروں میں سوار نامعلوم افراد تحریک طالبان پاکستان سے تعلق رکھنے والے زوہیب بلوچ کو اٹھا کر لے گئے تھے جبکہ دیگر کالعدم تحریک طالبان اور لشکر جھنگوی سے تعلق رکھنے والے 5 افراد کو بھی نامعلوم کار سوار اپنے ساتھ لے گئے۔ ذرائع نے بتایا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان ضلع ساؤتھ کے کمانڈر نے اپنے ساتھیوں کے لیاری سے پکڑے جانے کے بارے میں معلومات حاصل کی جب ان کو اس بات کے شواہد ملے کے ان کے ساتھیوں کو لیاری گینگ وار کے کارندوں کی مخبری پر حساس ادارے والے اپنے ساتھ لے گئے اور ان کی گرفتاری بھی ظاہر نہیں کی گئی تو انھوں نے پہلے پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ کو وارنگ دی کے ان کے کارکنوں کو فوری طور پر رہا کرایا جائے۔ ذرائع نے بتایا کہ پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ کے انکار پر انھیں اور ان کے ساتھیوں پر حملہ کرنے کی دھمکی دی گئی تھی۔

ذرائع نے بتایا کہ رمضان المبارک میں 7 اور 8 اگست کی درمیانی شب نور محمد عرف بابا لاڈلہ اور ان کے ساتھیوں کو مارنے کیلیے تحریک طالبان نے موٹر سائیکل میں دھماکا خیز مواد نصب کرکے لیاری بزنجو چوک فٹ بال گراؤنڈ کے قریب بابا لاڈلا کی جیپ کے قریب کھڑی کردی تھی اور جب فٹ بال کے فائنل میچ کے اختتام پر بابا لاڈلا جانے کیلیے اپنی گاڑی کے قریب آیا تو موٹر سائیکل میں نصب بم ریموٹ کنٹرول کے ذریعے اڑا دیا تاہم دھماکے میں بچوں اور گینگ وار کے ملزمان سمیت 11 افراد ہلاک اور 25 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں بابا لاڈلا کا قریبی ساتھی اور منہ بولا بیٹا یاسر پٹھان بھی ہلاک ہوگیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ کالعدم تحریک طالبان نے ایک مرتبہ پھر دھمکی دی ہے کہ ان کے کارکنوں کو ایک ہفتے میں منظر پر نہیں لایا گیا تو وہ لیاری گینگ وار کے ملزمان کو مارنے کیلیے مزید دھماکے کریں گے جبکہ کالعدم تحریک طالبان نے یہ دھمکی بھی دی ہے کہ گینگ وار کے ملزمان کی سرپرستی کرنے والے پولیس افسران و اہلکاروں کو بھی نشانہ بنایا جائے گا جس کے باعث پولیس اور گینگ وار کے ملزمان میں خوف ہراس پایا جاتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 293052
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش