0
Sunday 15 Sep 2013 23:22
معاہدہ امریکی شکست ہے، جان مک کین اور لندسے گراہم

سفارتی عمل ناکام رہا تو امریکہ فوجی کارروائی کیلئے تیار رہیگا، اوباما

سفارتی عمل ناکام رہا تو امریکہ فوجی کارروائی کیلئے تیار رہیگا، اوباما
اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر بارک اوباما نے شام کے مسئلے پر روس کے ساتھ ہونے والے سمجھوتے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام کو معاہدے کی پاسداری کرنی ہوگی ورنہ امریکہ فوجی کارروائی کیلئے تیار رہے گا۔ وائٹ ہاوس سے جاری بیان میں صدر اوباما نے کہا ہے کہ شام کے معاملے پر سفارتی طریقے سے مقاصد حاصل کرنے کا موقع ملا ہے جو اہم پیش رفت ہے، تاہم اس سلسلے میں بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شام کے کیمیائی ہتھیار تلف کرنے کے معاملے کو قابل تصدیق بنانے کے لیے روس، برطانیہ، فرانس اور اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، تاکہ شام کو معاہدے پر عملدرآمد کا پابند بنایا جاسکے۔ اگر سفارتی عمل ناکام رہا تو امریکہ فوجی کارروائی کے لیے تیار رہیگا۔

دوسری طرف ری پبلکن پارٹی کے رکن کانگریس جان مک کین اور لندسے گراہم نے معاہدے کو امریکی شکست قرار دیا ہے۔ ایک مشترکہ بیان میں ان کا کہنا ہے کہ اس سمجھوتے کا شام کے اصل مسئلے کے حل سے کوئی تعلق نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بشار الاسد معاملے کو طول دینے اور صدام حسین کی طرح دنیا کو دھوکے میں رکھنے کے لیے ہر طریقہ اپنائیں گے۔ اس سے پہلے جنیوا میں امریکہ اور روس کے درمیان شام کے کیمیائی ہتھیاروں کو تلف کرنے کی تجویز پر اتفاق ہوگیا۔ تین روز تک دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ نے شام کے کیمیائی ہتھیاروں کوبین الاقوامی کنٹرول میں لینے کی روسی تجویز پر مذاکرات کئے۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری کا کہنا ہے کہ شام اپنے کیمیائی ہتھیاروں کی فہرست ایک ہفتے کے اندر فراہم کرے اور ان ہتھیاروں کی تنصیبات کے فوری معائنے کی اجازت دے۔
خبر کا کوڈ : 302078
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش