0
Thursday 26 Sep 2013 10:50

بھارتی فوجی سربراہ کے انکشافات میرے لئے حیران کن نہیں، علی گیلانی

بھارتی فوجی سربراہ کے انکشافات میرے لئے حیران کن نہیں، علی گیلانی
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) چیئرمین سید علی گیلانی نے بھارتی فوج کے سابق سربراہ جنرل وی کے سنگھ کے وزراء کو رقوم دئے جانے سے متعلق انکشافات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان انکشافات میں میرے لئے کوئی بھی بات نئی اور حیران کُن نہیں ہے، البتہ فوج نے آج ان باتوں کا اعتراف خود اپنی زبانی بھی کیا ہے، جو میں پچھے 50 سال سے کہتا رہا ہوں اور جن کے سچ ہونے میں رتی برابر بھی شبہ نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کے تمام قبضہ حامی سیاستدان بھارت، اس کی فوج اور خفیہ ایجنسیوں کے زرخرید کارندے ہیں، جنہیں جبری قبضے کو سندِ جواز عطا کرنے اور مضبوط بنانے کیلئے ہی تنخواہیں دی جاتی ہے اور شیخ عبداﷲ سے لیکر بخشی غلام محمد، غلام محمد صادق اور آج کے غلام حسن میر، عمر عبداﷲ، مفتی سعید اور سیف الدین سوز جیسے لوگوں میں سے کوئی بھی اس ٹاسک سے مستثنیٰ نہیں ہے۔

علی گیلانی نے کہا کہ جنرل وی کے سنگھ کے انکشافات سے دلی والوں اور بھارت نواز کشمیری سیاستدانوں کی چونکہ ساری دنیا میں سبکی اور رسوائی ہوئی ہے، لہٰذا امکان ہے کہ اس معاملے کو جلد ہی یہ کہہ کر لپیٹ دیا جائے گا کہ میڈیا نے بیانات کو توڑ مروڑ کر پیش کیا ہے، البتہ یہ حقیقت اپنی جگہ پر دن کے اُجالے جتنی اٹل ہے کہ نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور ریاستی کانگریس سمیت تمام قبضہ حامی پارٹیاں بھارتی فوج کی اُسی طرح کی ذیلی شاخیں ہیں، جس طرح نوے کی دہائی میں اس فوج کی مدد کیلئے اخوان کے نام پر ایک وِنگ قائم کرائی گئی تھی، دونوں میں فرق صرف اتنا ہے کہ وہ بندوق اور بارود لیکر گھومتے تھے اور نہتے شہریوں کو قتل کرتے تھے اور یہ اسمبلی میں بیٹھ کر سیاسی منحرفین کا کردار ادا کرکے قاتلوں کو شیلڈ کرنے کا کارنامہ انجام دے رہے ہیں۔

آزادی پسند رہنما نے کہا کہ جموں کشمیر میں فوج کی انٹلی جنس ونگ کے علاوہ درجنوں مزید خفیہ ایجنسیاں سرگرم عمل ہیں اور نیشنل کانفرنس سمیت تمام بھارت نواز سیاستدان ان میں سے کسی نہ کسی کے ساتھ جُڑے ہوئے ہیں، کوئی اگر فوج کی ٹی ایس ڈی سے رقومات نہیں لے رہا ہے تو وہ کسی را یا آئی بی سے تنخواہ لیتا ہوگا اور ان ہی کی ڈکٹیشن پر اپنی قوم کی جڑیں کھوکھلی کرنے کے کام پر مامور ہوگا، انہوں نے کہا کہ کشمیری قوم سی بی آئی سمیت کسی بھی بھارتی ادارے کی تحقیقات پر بھروسہ نہیں کرسکتی ہے اور اس کو اس سلسلے میں عدلیہ سے بھی زیادہ امید نہیں ہے کہ وہ حقائق کو بے لاگ طریقے سے عوام کے سامنے لائے گی کہ کس طرح کشمیری نوجوانوں کو سپاری لیکر موت کے گھاٹ اتارا جاتا ہے اور کس طرح انکی لاشوں پر اقتداری سیاست کی جاتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 305537
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش