0
Wednesday 9 Oct 2013 20:56

عید سے قبل بلوچستان کابینہ میں توسیع ہو جائیگی، میر طاہر بزنجو

عید سے قبل بلوچستان کابینہ میں توسیع ہو جائیگی، میر طاہر بزنجو

اسلام ٹائمز۔ نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سابقہ سینیٹر میر طاہر بزنجو نے منگل کی شام کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چند روز میں بلوچستان کابینہ میں توسیع ہو جائے گی اور نئے وزراء حلف اٹھائینگے۔ توقع ہے کہ توسیع عید سے قبل ہو جائیگی۔ ضلع آواران میں آنے والے زلزلے کے بعد جب حکومت نے وہاں پر زلزلے سے متاثرین کی امداد شروع کی، تو مزاحمت کاروں نے وہاں پر فائرنگ کی۔ ہم نے براہ راست ان سے بات نہیں کی ہے۔ علاقے کے قبائلی معتبرین اور مزاحمت کاروں سے جن لوگوں کے مقامی سطح پر رابطے ہیں، ان سے بات کی ہے۔ اور کہا کہ یہ ایک انسانی مسئلہ ہے اس پر سیاست نہ کی جائے۔ اگر زلزلے سے متاثرین کو بروقت امداد نہ ملی تو کئی جانیں ضائع ہو سکتی ہے۔ اس موقع پر نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی رحمت بلوچ پارٹی کے مرکزی رہنماء میر یوسف نوتیزئی، حاجی موسیٰ جان خلجی اور دیگر پارٹی کے مرکزی و صوبائی قیادت موجود تھی۔ پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سابقہ سینیٹر میر طاہر بزنجو نے کہا کہ 24 ستمبر کو ضلع آواران میں جو ہولناک زلزلہ آیا تھا۔ اس میں چار سو زیادہ افراد جاں بحق ہوئے۔ سینکڑوں کی تعداد میں زخمی ہوئے۔ سب سے زیادہ جو علاقے متاثر ہوئے ان میں جاوا، مشکے اور آواران شامل ہے۔

بڑے پیمانے پر زلزلے سے تباہی ہوئی کئی قیمتی جانیں ضائع ہوئی۔ مگر حکومت نے بروقت کوشش کرکے لوگوں کو امداد پہنچائی۔ ابھی تک ایک اندازے کے مطابق 35 ہزار افراد اس زلزلے سے متاثر ہوئے ہیں اور ان کے گھر تباہ ہو گئے ہیں۔ اب ان کو نئے سرے سے گھر بنانے کیلئے حکومت تعاون کریگی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومت کو چاہیئے کہ جو این جی اوز چاہیئے۔ ان کا تعلق پاکستان کے کسی بھی دوسرے ملک سے ہے، ان کو کام کرنے کی اجازت دی جائے۔ کیونکہ بہت سی این جی اوز صرف اس لئے انتظار کر رہی ہے کہ ان کو اجازت نہیں ملی ہے، کہ وہ این او سی کا انتظار کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع آواران صوبے کا سب سے پسماندہ علاقہ ہے اور دور دراز علاقہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو امداد بروقت پہنچانے میں ہمیں کچھ مشکلات پیش ضرور آئی ہے۔ تاہم ابھی صورتحال بہتر ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال سروے شروع نہیں کیا کیونکہ ابھی تک زلزلہ سے متاثرہ افراد کی مدد کی جا رہی ہے۔ زلزلہ سے متاثر ہونے والے افراد جن میں زیادہ تر زخمی تھے، ان کو کراچی کے مختلف ہسپتالوں میں داخل کردیا گیا ہے۔ فی کس 10 ہزار روپے دیئے گئے۔ سرکاری سطح پر ان کا علاج کرایا گیا۔

طاہر بزنجو کا کہنا تھا کہ میں نے ذاتی طور پر کراچی میں ان ہسپتالوں کا دورہ کیا۔ جن میں زخمی زیرعلاج تھے۔ انہوں نے کہا کہ بحریہ کے سابقہ چیئرمین ملک ریاض نے زلزلہ سے متاثر ہونے والے افراد کو دو لاکھ فی کس دینے اور مکان بنانے کی جو پیشکش کی ہے، یہ خوش آئند بات ہے۔ ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں انٹرنیشنل اداروں سے اپیل کرتا ہوں کہ زلزلے سے جتنے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ اس کیلئے صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت اکیلے کچھ نہیں کرسکتی اور مخیر حضرات بھی اس سلسلے میں تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت وہاں پر دو چیزوں کی بڑی اہمیت ہے، ایک تو وہ جو لوگ وہاں کام کر رہے ہیں ان کو سکیورٹی فراہم کی جائے اور مزاحمت کار حملے نہ کریں۔ دوسری چیز جو سامان وہاں پر امداد کیلئے آ رہا ہے اس میں کرپشن نہ ہو کیونکہ کرپشن کو روکنا سب سے اہم ہے، ہم نے وزیراعلٰی بلوچستان جن کا تعلق ہماری پارٹی سے ہے کو بھی کہا ہے کہ وہ اس سلسلے میں خصوصی احکامات جاری کریں۔ اس بات کی سخت نگرانی کی جائے کہ جو سامان زلزلے سے متاثرین کیلئے آیا ہے، اس میں کرپشن نہ ہوا کیونکہ کرپشن کو روکنا سب سے بڑی ذمہ داری حکومت کی ہے۔

خبر کا کوڈ : 309749
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش