0
Tuesday 3 Sep 2013 00:20

صوبائی کابینہ کی تعداد میں توسیع کی جائے گی، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

صوبائی کابینہ کی تعداد میں توسیع کی جائے گی، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

اسلام ٹائمز۔ وزیراعلٰی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے پرنٹ میڈیا سے خصوصی گفتگو کے دوران کہا کہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی، نیشنل پارٹی کے قائدین کے ہمراہ میاں محمد نواز شریف کے ساتھ ہونے والی ملاقات انتہائی خوشگوار اور مثبت رہی۔ کابینہ کی توسیع کے حوالے سے حائل رکاوٹوں کو دور کرکے جلد ہی کابینہ کی تشکیل کو حتمی شکل دینے پر اتفاق ہوا ہے اور چند ایک روز میں فیصلہ کرلیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ جو تاثر دیا جا رہا ہے کہ حکومتی اتحاد میں اختلافات ہیں، ایسی کوئی بات نہیں۔ ہمارے مابین کسی قسم کے اختلافات نہیں۔ ہم تمام اتحادی متحد ہیں اور بلوچستان میں امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کیلئے کوشاں ہیں۔

بلوچستان میں امن کے قیام اور مسئلہ کے حل کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیراعلٰی بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان کا مسئلہ کثیرالجہتی اور انتہائی پیچیدہ ہے۔ اس کا حل اتنا آسان نہیں جتنا کہ اس کو سمجھا جاتا ہے۔ ایک تو یہاں بلوچ مزاحمت کار ہیں۔ دوسری جانب مذہبی گروہ سرگرم عمل ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف مسلح تنظیمیں اور قبائلی تنازعات ہیں۔ تاہم ان تمام مسائل کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اگر ان مسائل کے حل میں کوئی پیش رفت ہوئی تو یہ ہماری کامیابی ہوگی۔ بصورت دیگر ناکامی تصور کرلیں گے۔ اس کیلئے وفاقی حکومت سے مل کرلائحہ عمل طے کریں گے، کیونکہ ماضی میں ان کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی تھی۔

بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل کی رہائشگاہ پر ہونے والے دستی بم حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سردار اختر جان مینگل کوئٹہ پہنچے، تو انہیں سکیورٹی فراہم کی گئی، اور ہم نے اپنی تمام تر توجہ اس پر مرکوز رکھی، وہ خاران ہاوس میں رہائش پذیر ہوئے تو انکو مکمل سکیورٹی فراہم کی گئی، جبکہ ریلوے ہاوسنگ سکیم میں واقع گھر کی سکیورٹی کے حوالے سے انہوں نے ہماری توجہ مبذول نہیں کرائی۔ وہاں صرف ایک چوکیدار موجود تھا۔ اس طرح کا واقعہ قابل مذمت ہے۔ حکومتی کارکردگی کے حوالے سے وزیراعلٰی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ ماضی کی صوبائی حکومت پر بدعنوانی کا جو داغ تھا، وہ کم سے کم ہماری حکومت کے ماتھے پر نہیں۔

ہم نے فنڈز کے ضیاع کو روکتے ہوئے، عوام دوست بجٹ پیش کیا اور عوام کے روشن مستقبل اور مسائل کے حل کیلئے کوشاں ہیں۔ دو ماہ کی حکومت میں ہم پر کوئی بھی بدعنوانی ثابت نہیں کرسکتا۔ ٹرانسفر پوسٹنگ پر پیسے لینے کا کوئی الزام نہیں لگا سکتا اور نہ ہی کوئی یہ الزام عائد کرسکتا ہے کہ حکومتی ارکان اسمبلی جرائم پیشہ عناصر کی پشت پناہی اور سرپرستی میں ملوث ہیں۔ بلوچستان میں امن، استحکام ترقی و خوشحالی کیلئے حکومت ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ تاہم حکومت کو سیاسی و جمہوری جماعتوں، سول سوسائٹی کے نمائندؤں اور میڈیا سمیت معاشرے کے تمام ذی شعور افراد کے تعاون کی ضرورت ہے۔ ہم سب مل جل کر ہی جب اپنا مؤثر و عملی کردار ادا کریں گے، تو بلوچستان کو امن کا گہوارہ بنانے کا خواب شرمندۂ تعبیر ہوسکے گا۔

خبر کا کوڈ : 297973
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش