0
Thursday 29 Jul 2010 02:39

مسافر طیارہ تباہ،152 افراد جاں بحق

طیارے میں جاں بحق ہونے والے تمام افراد کی لاشیں پمز منتقل
مسافر طیارہ تباہ،152 افراد جاں بحق
اسلام آباد:اسلام ٹائمز-آج نیوز کے مطابق کراچی سے اسلام آباد جانے والا نجی مسافر طیارہ مارگلہ کی پہاڑیوں سے ٹکرا کر تباہ ہو گیا۔بدقسمت طیارے پر سوار تمام ایک سو باون افراد جاں بحق ہو گئے،تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی گئی۔وزیراعظم نے ملک بھر میں ایک روزہ سوگ کا اعلان کر دیا۔ 
ائربلیو کا یہ بدقسمت طیارہ بدھ کی صبح سات بج کر پچاس منٹ پر کراچی سے روانہ ہوا،طیارے پر دو امریکی شہریوں،ایسٹریلوی سائنسدان اور خاتون فٹبالر مشعل سمیت ایک سو چھیالیس مسافر اور عملے کے چھ ارکان سوار تھے۔نو بج کر تینتالیس منٹ پر طیارے کا اسلام آباد میں کنٹرول ٹاور سے آخری رابطہ ہوا۔
اطلاعات کے مطابق اسلام آباد کے خراب موسم کی وجہ سے طیارے کو بینظیر انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر اترنے کی اجازت نہیں دی گئی،اسی دوران یہ جہاز اسلام آباد میں مارگلا کی پہاڑیوں سے ٹکرا گیا۔حادثہ کے بعد جہاز میں آگ لگ گئی اور جائے حادثہ سے دھویں کے بادل اٹھنا شروع ہو گئے۔جائے حادثہ سے لاشوں اور انسانی اعضاء کی منتقلی کا سلسلہ جاری ہے۔سول ایوی ایشن اتھارٹی نے طیارے کے حادثے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کر دی ہے۔ائر کموڈور عبدالمجید تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ ہوں گے،جب کہ دو پائلٹ تحقیقاتی کمیٹی کی معاونت کریں گے۔
عینی شاہدین کے مطابق جائے حادثہ پر انسانی اعضا بکھرے ہوئے تھے۔بہت سی لاشیں جھلسی ہوئی ہیں اور تقریبا ایک گھنٹہ پیدل چلنے کے بعد جائے حادثہ پر پہنچنا ممکن تھا۔ناموافق موسم کی وجہ سے امددی کاموں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اسلام آباد کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ہے۔
 طیارے میں جاں بحق ہونے والے تمام افراد کی لاشیں پمز منتقل
اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد میں حادثے کا شکار ہونے والے طیارے میں جاں بحق ہونے والے تمام افراد کی کی لاشیں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز لائی گئیں۔پمز میں 130 سے زائد لاشیں لائی گئی ہیں اور زیادہ تر انسانی جسم کے بکھرے اعضاء اکھٹے کر کے لائے گئے،تاہم کوئی زخمی ہسپتال نہیں لایا گیا۔
جاں بحق ہونے والے مسافروں میں سے اکثر کی شناخت نہیں کی جا سکی۔صرف گیارہ افراد کی شناخت کی گئی ہے،ان میں اٹک کے مولانا نواب الحسن،غلام رسول،پریم چند کے علاوہ ائر ہوسٹس ناہید بھٹی،صمیرا منور،مرزا طاہر بیگ،مونا،عامر،افشاں،اور ملیج شامل ہیں۔
پمز کے حکام کا کہنا ہے کہ لاشوں کی شناخت کے لئے پچاس ڈاکٹروں کی ٹیم تشکیل دی گئی ہے،جو لاشوں کی شناخت ممکن بنانے کی کوشش کر رہے ہیں اور یہ عمل کل تک جاری رہ سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مزید لاشوں کی شناخت بھی ممکن ہو سکتی ہے۔ جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو معلومات کی فراہمی کے لئے پمز میں اطلاعات کا ایک مرکز بھی قائم کیا جا رہا ہے۔حادثے کا شکار ہونے والے افراد کے لواحقین دن بھر ہسپتال میں اپنے پیاروں کے بارے میں معلوم کرتے رہے۔تاہم اس حوالے سے ہسپتال ان کو کوئی سہولت میسر نہیں تھی۔

خبر کا کوڈ : 32521
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش