2
0
Friday 20 Dec 2013 22:01

محکمہ تعلیم بلتستان میں جعلی بھرتیوں کیخلاف جاری انکوائری کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا؟ (1)

کیا چیف سیکرٹری مذہبی، سیاسی اور معاشرتی گروگھنٹال کا دباو برداشت کر کے بدعنوان عناصر کا گھیرا تنگ کر سکیں گے۔ ۔ ۔
محکمہ تعلیم بلتستان میں جعلی بھرتیوں کیخلاف جاری انکوائری کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا؟ (1)
رپورٹ: صادق مہدوی

پاکستان کے حالیہ الیکشن میں پاکستان مسلم لیگ نون کی فتح اور پاکستان پیپلز پارٹی کی عبرتناک شکست کے بعد ملک بھر کی طرح گلگت بلتستان کی انتظامی ہیئت میں بھی تبدیلی آ گئی ہے۔ گلگت بلتستان میں بظاہر اب بھی پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت ہے، لیکن اسٹیبلشمنٹ میں مسلم لیگ نون کی مرکزی حکومت نے لیگی افسران کو تقرر کرکے جہاں یہاں کی بیوروکریسی میں اکھاڑ پچھاڑ کیا ہے وہاں صوبائی حکومت کے اختیارات بھی کم کر کے مہدی شاہ حکومت کو پروٹوکول کی حد تک محدود کر دیا ہے۔ مرکزی حکومت کی جانب سے مقرر اسٹیبلشمنٹ کے افسران جن میں چیف سیکرٹری سرفہرست ہے، انہوں نے گلگت بلتستان  آمد کے ساتھ ہی یہاں جاری بدعنوانی کے طوفان بدتمیزی کے سامنے بند باندھنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ ان کی یہ سرگرمیاں جہاں ریاست اور ریاستی اداروں کے تحفظ کا ضامن ہیں وہاں اس سے یہ تاثر بھی جان بوجھ کر پیدا کیا جا رہا ہے کہ مسلم لیگ نون پاکستان پیپلز پارٹی سے سیاسی انتقام لے رہی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے علاوہ خود پاکستان مسلم لیگ نون سے تعلق رکھنے والی چند شخصیات جن کا دامن کرپشن اور محکمہ تعلیم میں جعلی بھرتیوں کے حوالے سے داغدار ہے، چیف سیکرٹری کی جعلی بھرتیوں کے خلاف تحقیقات رکوانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

اگر پاکستان مسلم لیگ نون آئندہ انتخابات کو مدنظر رکھ کر بدعنوانی کے خلاف جاری تحیقات کو رکواتی ہے تو پاکستان مسلم لیگ نون کو معلوم ہو جانا چاہیئے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی ملک کے حالیہ الیکشن میں شکست انکی بدعنوانی کو تقویت پہنچانے کے سبب ہو گئی ہے اور ساتھ ہی محکمہ تعلیم گلگت بلتستان میں چور دروازوں سے بھرتی ہونے والے ملازمین اور کرپشن مافیا کی تعداد جہاں سینکڑوں میں ہے وہاں لاکھوں افراد اس بدعنوانی اور ظلم کے مخالف بھی ہیں۔ ذرائع کے مطابق چیف سیکرٹری گلگت بلتستان نے جب سے محکمہ تعلیم گلگت بلتستان میں ہونے والی جعلی بھرتیوں اور جعلی اسناد کے حامل افراد کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کی ہے، انکوائری کمیٹی کی مثبت پیشرفت کے ساتھ ہی مہدی شاہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ میں سرد جنگ کا آغاز ہو گیا ہے۔ مہدی شاہ حکومت ہر گز نہیں چاہتی کہ محکمہ تعلیم گلگت بلتستان میں موجود تین سو سے زائد جعلی اسناد کے حامل افراد اور چھ سو سے زائد چور دروازوں سے ہونے والی بھرتیوں کے خلاف کوئی کاروائی ہو۔ کسی قسم کی قانونی کاروائی کی صورت میں مہدی شاہ سرکار سمیت اراکین اسمبلی کی اکثریت کے عزیز اقارب اور جیالوں کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں بھی لگ سکتی ہیں۔ اس خوف کے پیش نظر گلگت بلتستان محکمہ تعلیم میں موجود کرپشن مافیا نے ایک طرف ہیرے جواہرات کے خزانے کھول دئیے ہیں تو دوسری طرف اسے سیاسی انتقام قرار دے کر انکوائری کو رکوانے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔

کرپشن مافیا گلگت بلتستان نے اس انکوائری کو روکنے کے لیے جو اقدامات کیے ہیں اس کی تفصیلات کچھ یوں ہیں:
وزیراعلٰی گلگت بلتستان کے ذریعے انکوائری کمیٹی کی فعالیت کو اسکردو انتظامیہ کے ذریعے رکوانے کا حکم نامہ اس وقت جاری کیا جب چیف سیکرٹری اسٹیشن سے باہر تھے۔

انکوائری کمیٹی کے افراد کے خلاف بلتستان کے عوام سے بیانات دلوائے۔

بلتستان سمیت گلگت کے مختلف منابر و محرابوں کو انکوائری کے خلاف بھرپور استعمال کیا گیا یہاں تک کہ مرکزی جمعے کے خطبوں میں محکمہ تعلیم میں انکوائری کے بہانے اسکردو کے ملازمین کو تنگ کرنے کا سلسلہ فورا ختم کرنے کا عندیہ دیا گیا اور کہا گیا کہ جب سے مسلم لیگ نون برسر اقتدار آئی ہے محکمہ تعلیم کے ملازمین کو مسلسل ستایا جا رہا ہے۔ بعض اوقات یوں بھی کہا گیا کہ باقی اداروں کو چھوڑ کر محکمہ تعلیم میں تحقیقات ناقابل برداشت ہے۔

بلتستان میں جاری تحقیقات کو علاقائی تعصب کا شاخسانہ بھی قرار دیا گیا اور کہا کیا کہ یہ سب کچھ بلتستان کے عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔

کرپشن مافیا نے مسلم لیگ نون کی چند شخصیات کو چیف سیکرٹری کے پاس بھیج کر انہیں تحقیقات رکوانے کی کوشش کی گئی۔

نیب جو کہ محکمہ تعلیم گلگت بلتستان میں جاری بدعنوانی کے خلاف تحقیات کر رہی تھی نادیدہ طاقت اور اسلام آباد ذرائع کے دباو پر نیب کی تحقیقات یکسر سرد خانے میں چلی گئی۔

انکوائری کمیٹی سمیت کرپشن مافیا کے خلاف لکھنے اور بولنے والوں کو دھمکی اور دھونس کے ذریعے خاموش کرنے کی کوشش جاری ہے واضح رہے کہ انکوائری کمیٹی سمیت کرپشن مافیا کے مخالفین پر حملہ بھی ہو سکتا ہے۔
(جاری ہے)
خبر کا کوڈ : 332635
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Pakistan
sham on mehdi shah and his followers
Pakistan
تمہارے شیم کہنے سے اس کی صحت پہ کوئی اثر نہیں پڑتا،
جئیے مہدی شاہ،
ایک مہدی شاہ سب پہ بھاری
ہماری پیشکش