0
Tuesday 14 Jan 2014 19:40

سندھ میں اعلیٰ پولیس افسران کے تبادلوں سے کراچی آپریشن متاثر ہونے کا خطرہ

سندھ میں اعلیٰ پولیس افسران کے تبادلوں سے کراچی آپریشن متاثر ہونے کا خطرہ
اسلام ٹائمز۔ ڈائریکٹر جنرل رینجرز سندھ میجر جنرل رضوان اختر نے سندھ  حکومت کی جانب سے پولیس کے اعلیٰ افسران کے تبادلوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم کے تبادلوں سے کراچی میں جرائم پییشہ افراد کے خلاف جاری آپریشن متاثر ہو سکتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے ڈی آئی جی ساؤتھ عبدالخالق شیخ کو ایس این جی ڈی رپورٹ کرنے، ڈی آئی جی ایسٹ منیر شیخ کی جگہ آصف اعجاز شیخ کو نیا ڈی آئی جی تعینات کرنے جبکہ ڈی آئی جی سی آئی اے سلطان خواجہ کا بھی تبادلہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ ایس پی راؤ انوار احمد کو ایس ایس پی ملیر اور ایس ایس پی نیاز کھوسو کو ایس ایس پی کورنگی تعینات کرنے جبکہ شہید چوہدری اسلم کی جگہ عرفان بہادر یا فاروق اعوان کو ایس ایس پی سی آئی ڈی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ دوسری جانب ڈی جی رینجرز کی زیر صدارت رینجرز ہیڈ کوارٹر میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں کراچی آپریشن کے مستقبل پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں سندھ حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ کراچی میں پولیس افسران کے تبادلے منسوخ کرکے انہیں واپس پہلے والی جگہ پر تعینات کیا جائے۔ 
 
اجلاس کے بعد ڈی جی رینجرز میجر جنرل رضوان اختر نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت وسیع تر مفاد میں پولیس کے اعلیٰ افسران کے تبادلے نہ کرے کیونکہ پولیس سیٹ اپ میں تبدیلی سے کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن متاثر ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹارگٹڈ آپریشن سے قبل ایک 3 رکنی کمیٹی تشکیل طے پائی تھی جس میں سی سی پی او کراچی، آئی جی سندھ اور میں خود شامل تھا اور یہ طے پایا تھا کہ پولیس میں اہم تبادلے اور تقرریاں مشاورت سے کی جائیں گی تاہم سندھ حکومت کمیٹی کو نظر انداز کرتے ہوئے پولیس کے اعلیٰ افسرات کے تبادلے کرنا چاہتی ہے جس سے کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن متاثر ہو سکتا ہے اور اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو آپریشن روکنے پر بھی غور کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ سندھ کے وسیع تر مفاد میں تبادلے نہیں کئے جائینگے اور وزیراعظم پاکستان نواز شریف کی ہدایت پر من وعن عمل کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 341051
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش