0
Wednesday 15 Jan 2014 19:27

ڈرون اور خودکش حملوں میں بیگناہ افراد لقمہ اجل بن رہے ہیں، حافظ عبدالرؤف

ڈرون اور خودکش حملوں میں بیگناہ افراد لقمہ اجل بن رہے ہیں، حافظ عبدالرؤف
اسلام ٹائمز۔ جماعت الدعوۃ کے مرکزی رہنماء اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے مرکزی مسئول مولانا حافظ عبدالرؤف نے کہا ہے کہ ملک میں قیام امن کو سبوتاژ کرنے میں غیر ملکی ہاتھ ملوث ہے، جس کے ٹھوس شواہد ہمارے پاس موجود ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ڈیرہ اسماعیل خان میں سیرت النبی (ص) سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت الدعوۃ کے زونل مسئول قاری عتیق الرحمان چوہان اور دیگر عہدیدران بھی موجود تھے۔ مولانا حافظ عبدالرؤف نے کہا جب بھی حکومت قیام امن کے لئے مذاکرات کے حوالے سے پیشرفت کا دعویٰ کرتی ہے، تو ایسے حادثات رونما ہوجاتے ہیں، جس سے معاملات مزید کشیدہ ہوجاتے ہیں۔ ان حادثات میں وہی ہاتھ ملوث ہیں جو پاکستان کے اسلامی تشخص کے مخالف ہیں۔ انھوں نے کہا قیام امن کے مسائل مذاکرات کے ذریعے ہی حل ہوسکتے ہیں، طاقت کے استعمال سے مسائل کبھی حل نہیں ہوتے۔
 
جماعت الدعوۃ کے مرکزی رہنماء نے کہا ڈرون حملے امریکی جارحیت ہیں اور اس جارحیت کے جواب میں خودکش حملے ہوتے ہیں، یہ حملے عالمی انصاف کے تقاضوں کے عین منافی ہیں۔ ڈرون اور خودکش حملوں میں بے گناہ افراد لقمہ اجل بن رہے ہیں، اگر امریکہ ڈرون حملے بند کر دے تو پاکستان میں قیام امن کے لیے مذاکرات کی راہ ہموار ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک جانب انڈیا کے ساتھ دوستانہ تعلقات بڑھانے کی باتیں کرتے ہیں، جبکہ اس کے جواب میں انڈیا نے روس سے اس خطے میں منفرد ائیر کرافٹ کیرئیر خریدا ہے، جو یقیناً پاکستان کے خلاف اس کی جارح ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔ حکمرانوں کو امریکہ و انڈیا کی بے جا حمایت پہ مبنی پالیسی پر نظر ثانی کرنا ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ نبی کریم (ص) کی پوری زندگی ہمارے لیے مشعل راہ ہے، ہم یورپی سکالرز کو تو فکر سے پڑھتے ہیں، مگر نبی کریم (ص) کی سیرت کا مطالعہ نہیں کرتے۔ یورپی مفکرین کی تمام تھیوریاں وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ غلط ثابت ہو رہی ہیں، جبکہ نبی کریم (ص) کا ایک بھی حرف آج تک جھٹلایا نہیں جا سکا۔ اس کے باوجود ہم مسلمان نبی کریم ؐ کی تعلیمات سے روگردانی کر رہے ہیں اور اسی روگردانی کی وجہ سے پوری دنیا میں ہم مسائل کا شکار ہیں۔ انھوں نے کہا کہ عملی زندگی میں اسلام نافذ کرنا ہی حقیقی عشق رسول (ص) کا ثبوت ہے۔
خبر کا کوڈ : 341426
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش