0
Monday 23 Aug 2010 11:44

لوئرکرم میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی،خودکش حملہ آور سمیت 11 گرفتار

طالبان کا غیر انسانی اور مذموم اقدام
لوئرکرم میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی،خودکش حملہ آور سمیت 11 گرفتار
کرم ایجنسی:اسلام ٹائمز-لوئرکرم میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں خودکش حملہ آور سمیت گیارہ شدت پسندوں کو گرفتار کر کے خودکش جیکٹس اور بڑی مقدار میں بارود برآمد کر لیا گیا۔لوئر اور وسطی کرم میں شدت پسندوں نے کئی مقامات پر اپنے مراکز قائم کر لئے ہیں،جن کے خلاف فورسز کی کارروائی جاری ہے۔لوئرکرم کے علاقے ساتین میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں خودکش حملہ آور سمیت گیارہ شدت پسندوں کو گرفتار کر لیا گیا۔شدت پسندوں کے ٹھکانے سے خودکش جیکٹس اور بڑی مقدار میں بارود بھی قبضے میں لیا گیا۔شدت پسند کرم ایجنسی سے تعلق رکھنے والے ایک 13 سالہ لڑکے کو کراچی سے اغوا کر کے ساتین میں خودکش حملے کے لئے تیارکر رہے تھے۔گرفتار افراد کو تحقیقات کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
طالبان کا غیر انسانی اور مذموم اقدام 
پچھلے دنوں اسلام آباد میں ملت جعفریہ کا جو ملک گیر کنونشن ہوا تھا،اس کا ایک بنیادی مقصد پارا چنار کے قبائلی علاقے کے مظلوم شہریوں کے ساتھ یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کرنا تھا،جو گذشتہ کئی برسوں سے غزہ کے نہتے شہریوں کی طرح طالبان دہشت گردوں کے محاصرے میں ہیں۔پاکستان کے اس دور افتادہ اور قبائلی علاقے کے شہریوں کا قصور صرف اتنا ہے کہ انہوں نے ملکی اور غیر ملکی طالبان کا ساتھ دینے سے صاف انکار کر دیا ہے۔
ایک مقامی شہری کے بقول پچھلے چار برسوں سے پاراچنار کے ہزاروں شہریوں پر راستے بند ہیں اور حتٰی پشاور آنے کے لئے انہیں افغانستان کا طویل راستہ طے کرنا پڑتا ہے،اس دوران اگر کوئی مسافر، طالبان کے ہاتھ لگ جائے تو اسے نہایت بے دردی کے ساتھ شہید کر دیا جاتا ہے۔اور اب یہ خبر کہ طالبان اس علاقے میں نفوذ اور خودکش کاروائیوں کے لئے اسی علاقے کے شیعہ بچوں کو استعمال کرنے کا گھناؤنا کام اقدام کرنا چاہتے تھے۔تاہم سیکورٹی فورسز کی بر وقت کاروائی کی بنا پر ان کی یہ سازش ناکام ہو گئی۔
کراچی میں پچلے بیس برس سے آباد پاراچنار کے اس کنبے کے لئے یہ خبر یقینا باعث مسرت و انبساط ہو گی کہ اسکا چشم و چراغ درندہ صفت انسانوں کے چنگل سے آزاد ہو گیا اور درجنوں بے گناہ انسانوں کی زندگیاں محفوظ ہو گئیں۔البتہ اب دیکھنا یہ کہ ان گرفتار دہشت گردوں اور خودکش حملوں کے ماسٹر مائنڈ کے ساتھ پاکستان کی عدلیہ کیا کرتی ہے؟ 


خبر کا کوڈ : 35086
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش