0
Thursday 13 Feb 2014 19:23

دہشتگردی اور مذاکرات ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، چوہدری نثار علی

دہشتگردی اور مذاکرات ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، چوہدری نثار علی
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ مذاکرات اور دہشت گردی کی کارروائیاں ایک ساتھ نہیں چل سکتے، ان کا کہنا ہے کہ انٹیلی جنس نظام میں بہتری آئی ہے۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار وزیراعظم کی ہدایت پر ٹارگٹڈ آپریشن کا جائزہ لینے کیلئے کراچی پہنچے ہیں۔ ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ کراچی میں امن عامہ کی صورتحال ابتر ہوتی جا رہی ہے، ٹارگٹڈ آپریشن کے ابتدائی ماہ میں جو کامیابیاں ملیں، دوبارہ اسی انداز میں کام کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہت سی کارروائیاں وفاق کی انٹیلی جنس پر کی گئیں، ہر صوبے سے انٹیلی جنس معلومات شیئر کی جا رہی ہیں۔ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ کراچی کا مسئلہ گھمبیر ہے، جسے سب مل کر ہی حل کرسکتے ہیں، وہ آج وزیراعلٰی، گورنر اور متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماوٴں سے بھی ملاقات کریں گے۔ وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ سب کو قانون کے دائرے میں رہ کر کام کرنا ہوگا، ورنہ صوبہ اور وفاق کارروائی کریں گے۔

دیگر ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ کراچی میں امن کی بحالی مشکل اور گھمبیر مسئلہ ہے، مذاکرات اور دہشت گردی ساتھ نہیں چل سکتے۔ کراچی آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میرا کراچی آنے کا بنیادی مقصد شہر کے حالیہ حالات کا جائزہ لینا ہے۔ میری وزیراعلٰی ہاؤس اور گورنر ہاؤس میں دو اہم ملاقاتیں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ میڈیا پر ڈھول پیٹنے کے بجائے بہتر ہوگا کہ کام کیا جائے۔ کراچی میں بہت سی کارروائیاں وفاقی حکومت کی جانب سے دی گئی انٹیلیجنس پر ہوئی ہیں۔ کراچی میں امن و امان بحال کرنا مشکل اور گھمبیر مسئلہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ آپریشن کے ابتدائی تین مہینوں میں امن و امان میں جو بہتری دیکھی گئی، وہی دیکھنا چاہتا ہوں۔ انھوں نے کہا کہ تفصیلی بات اپنے دورے کے اختتام پر ائیرپورٹ پر کروں گا۔
خبر کا کوڈ : 351284
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش