0
Friday 21 Feb 2014 11:57

ریاستی عوام ضمنی انتخاب میں ڈرون حملوں سے بچنے کی کوشش کریں، سردار عتیق

ریاستی عوام ضمنی انتخاب میں ڈرون حملوں سے بچنے کی کوشش کریں، سردار عتیق
اسلام ٹائمز۔ آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے صدر اور سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ ریاستی عوام ضمنی انتخاب میں ڈرون حملوں سے بچنے کی کوشش کریں۔ یہ انتخاب مسلم کانفرنس اور میثاق جمہوریت کے درمیان پنجہ آزمائی ہے۔ بلوچ میں کل جماعتی اتحاد کا قیام مسلم کانفرنس کے سیاسی خوف کا نتیجہ ہے۔ مسلم کانفرنس کے کارکن 22 فروری سے پہلے ہی سرخرو ہو چکے۔ ان کی سیاسی قوت کا مقابلہ کرنے کے لئے اسلام آباد، لاہور اور مظفرآباد کی حکومتیں ملکر بھی منصفانہ الیکشن لڑنے سے قاصر ہیں۔ 

سردار عتیق نے کہا کہ یوتھ سکیم کا سارا ایک ارب روپیہ بھی بلوچ کے غیرت مند لوگوں کو خریدنے میں کامیاب نہیں ہو سکتا۔ ہم یہاں سبز علی خان، ملی خان، قائد اعظم محمد علی جناح، قائد ملت چوہدری غلام عباس، غازی ملت سردار محمد ابرہیم خان، میر واعظ یوسف شاہ، سردار فتح محمد خان کریلوی، راجہ حیدر خان اور مجاہد اول سردار محمد عبدالقیوم خان کے سیاسی ورثہ کے تحفظ کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ غیر ریاستی قوتوں کو ایک سبق آمیز تجربے سے واسطہ پڑے گا۔ بلوچ کے عوام دانشمندانہ فیصلے کے ذریعے اپنے لئے روشن مستقبل کا تعین کر سکتے ہیں۔ انھوں نے ان خیالات کا اظہار ملک فارق انقلابی ایڈووکیٹ کی انتخابی مہم کے سلسلہ میں منگریوٹ، ڈھک، ڈنہ، پٹوچی، تھنی، اخروٹہ اور دیگر مقامات پر منعقدہ اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ 

مسلم کانفرنس کے سینئر نائب صدر ملک محمد نواز، سیکرٹر ی جنرل محترمہ مہرا لنساء، ممبران اسمبلی سردار سیاب خالد، سردار میر اکبر، ممبران کشمیر کونسل چوہدر ی محمد خان، سردار محمد صغیر چغتائی اور شعبہ خواتین کی چیئرپرسن محترمہ شمع ملک سمیت سابق وزرائے کرام اور ممبران اسمبلی اور سینئر جماعتی عہدیداروں کی ایک بڑی کھیپ ان کے ہمراہ ہے۔ ان اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے حوالدار عزیز، قار ی رشید، ملک نذیر، ملک شوکت، ملک حبیب، حوالدار میر محمد، طارق اعوان طفیل عباسی، حوالدار اکبر حسین، ملک مہتاب، سردار الطاف حسین خان ایڈووکیٹ اور چوہدری اسماعیل سمیت متعدد لوگوں نے فاروق انقلابی کی حمایت کا اعلان کیا۔ انتخابی مہم کے دوران مسلم لیگ نواز کو بڑا دھچکا شعبہ خواتین کی ضلعی صدر محترمہ نصرت عظیم ایڈووکیٹ کی درجنوں خواتین ساتھیوں سمیت مسلم کانفرنس میں شمولیت کا اعلان ہے۔ 

صدر مسلم کانفرنس نے کہا کہ حکومتی دبائو خرید و فروخت اور قبیلائی تعصبات سے بالاتر ہو کر قومی مفاد میں نظریاتی سیاست کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ مسلم کانفرنس ریاستی تشخص کی جنگ لڑ رہی ہے۔ ہم چوہدری مجید اور راجہ فاروق حیدر کو بھی ان کے فیصلوں میں بااختیار بنانے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ فاروق خان یوتھ ونگ کا صدر اپنی مرضی کا بنا سکے۔ ہماری کوشش ہے کہ آزاد حکومت بااختیار ہو اور چوہدری مجید زرداری ہائوس کی مداخلت سے آزاد ہو کر فیصلے کر سکیں۔ 

انھوں نے کہا کہ مسلم کانفرنس کو غیرریاستی دخل اندازی کے ذریعے کمزور کر کے کشمیر کے محاذ پر ہندوستان کے عزائم کی تکمیل کی جا رہی ہے۔ مسلم کانفرنس اس سلسلے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ میدان جنگ میں گھوڑے تبدیل نہیں ہوتے 22 فروری کے بعد دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔ 19 فروری کو بلوچ کے عوام نے نواز لیگ کو پہلی جھلک دکھائی ہے۔ مسلم کانفرنس کمزور ہے تو چیخ پکار کیسی۔ 

راجہ فاروق کو مخاطب کرتے ہوئے سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ یہ مظفرآباد نہیں۔ بلوچ کے لوگ مظفرآباد کی شکست کا بدلہ لینے کے لئے تیار ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مستقبل مسلم کانفرنس کا ہے۔ ملک فاروق انقلابی کی کامیابی سے استحصال زدہ عوام کو نجات ملے گی۔ سردار عتیق احمد خان نے نواز لیگ میں بننے والے فاروڈ بلاک کو فاروق انقلابی کے لئے فتح کی نوید قرار دیتے ہوئے کہا کہ ڈیڑھ دو سو رہنمائوں و کارکنوں کی نواز لیگ سے علیحدگی ایک ٹریلر ہے اصل شو 22 فروری کو ہو گا۔ 

سابق وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ جو لوگ فرضی اعلانات کے ذریعے لوگوں کو بے وقوف بنانے کی کوشش کر رہے ہیں وہ احمقوں کی جنت میں بستے ہیں۔ لوگ فاروق طاہر اور پیپلز پارٹی کی سابقہ حکومت کو آزما بھی چکے ہیں اور برداشت بھی کر چکے ہیں اب مزید برداشت کے لئے تیار نہیں ۔ مسلم کانفرنس کا امیدوار ایک متحرک، پڑھا لکھا نوجوان ہے اس نے ماضی میں لوگوں کی خدمت کی ہے اور مستقبل میں انشاءاللہ وزیر اور مشیر بن کر خدمت کرے گا۔ مسلم کانفرنس کے پاس ضمنی انتخاب جیتنے کا شاندار ٹریک ریکارڈ موجود ہے۔ 

مظفرآباد میں وزیراعظم سردار سکندر حیات کی مخالفت کے باوجود پیر ممتاز علی گیلانی کی وفات سے خالی ہونے والی نشست مسلم کانفرنس نے جیتی۔ منیر اعوان کی نشست پر دیوان علی چغتائی کامیاب ہوئے راجہ فضلداد کی نشست پر راجہ نصیر منتخب ہوئے اور راجہ محمد سبیل کی وفات سے خالی ہونے والی نشست راجہ محمد یٰسین نے جیتی۔ وفاقی حکومت کے دبائو کے باوجود سید فرید شاہ گیلانی کی نشست پر سردار غلام مصطفی ممبر بنے اور دوسا ل پہلے سردار سیاب خالد کے استعفے سے خالی ہونے والی پیپلز پارٹی کی نشست بھی مسلم کانفرنس نے جیتی انشاءاللہ کامیابیوں اور خدمات کا یہ تسلسل جار ی رہے گا۔ انھوں نے محترمہ نصرت عظیم اور اُن کی ساتھی رہنمائوں محترمہ ترنم ناز، عظمی عروج، نویدہ ملک اور صائمہ مشل کی شمولیت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ مسلم کانفرنس میں ان کو اس سے بڑا عہدہ ملے گا۔
خبر کا کوڈ : 353927
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش