0
Saturday 22 Feb 2014 00:47

شہداء کے لواحقین کو دیت کی ادائیگی کیلئے پشاور ہائیکورٹ نے متعلقہ محکموں سے وضاحت طلب کر لی

شہداء کے لواحقین کو دیت کی ادائیگی کیلئے پشاور ہائیکورٹ نے متعلقہ محکموں سے وضاحت طلب کر لی
اسلام ٹائمز۔ پشاور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے ٹارگٹ کلنگ اور بم بلاسٹ کے واقعات میں شہید ہونے والے افراد کے لواحقین کو دیت کی رقم کی ادائیگی اور انہیں تحفظ فراہم کرنے کیلئے دائر رٹ پر وفاقی حکومت، وزارت دفاع، وزارت مذہبی امور، صوبائی حکومت اور تمام خفیہ اداروں کو نوٹس جاری کر کے وضاحت طلب کر لی ہے۔ آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت دائر رٹ پٹیشن میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ان فسادات اور ٹارگٹ کلنگ میں قتل ہونے والے افراد کے لواحقین کو دیت کے تحت معاوضہ ادا کیا جائے اور ذمہ داران کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔ فقہ جعفریہ کے سابق جنرل سیکرٹری اخوانزادہ مظفر علی کی جانب سے معظم بٹ ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر رٹ میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 9کے تحت حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک میں رہنے والے تمام اقلیتی گروپوں کے تحفظ کو یقینی بنائے تاہم فرقہ وارانہ فسادات کے باعث سینکڑوں افراد قتل ہو چکے ہیں جبکہ یہ سلسلہ 25 سالوں سے جاری ہے۔ جس میں کئی بیگناہ لوگ قتل ہو چکے ہیں۔ رٹ میں استدعا کی گئی ہے کہ وفاقی حکومت اس سلسلے میں موثر قانون سازی کر کے تحفظ فرام کرے اور ایسے مجرموں کو سخت سے سخت سزا دے۔ مذہب کے نام پر بننے والی سیاسی پارٹیوں پر پابندی عائد کرے اور ان واقعات میں قتل ہونے والے افراد کے لواحقین کو دیت کے تحت معاوضے کی ادائیگی کی جائے۔ پشاور ہائی کورٹ کے فاضل بینچ نے ابتدائی سماعت کے بعد متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کر لیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 354192
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش