0
Saturday 26 Apr 2014 00:18

دہشت گردی کو دہشت گردی کے ذریعہ ختم کرنا خود ایک قانونی دہشت گردی ہے، جماعت اسلامی

دہشت گردی کو دہشت گردی کے ذریعہ ختم کرنا خود ایک قانونی دہشت گردی ہے، جماعت اسلامی
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کی مرکزی شوری کا اجلاس اختتام پذیر ہو گیا ہے، اجلاس کے آخر میں جاری میڈیا بیان میں اسلام اور انسانیت کے نام پر طالبان سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ جنگ بندی میں نہ صرف مزید توسیع کریں بلکہ واضح اعلان کریں کہ جب تک مذاکرات مکمل نہیں ہوتے وہ کوئی بھی غیر قانونی قدم نہیں اٹھائیں گے۔ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ مذاکرات کی مؤثر اور نتیجہ خیزپیش رفت کے لیے غیر عسکری قیدیوں کی رہائی اور دیگر اقدامات کو جلد بروئے کار لائیں۔ نیز مذاکرات کی پیش رفت تک صورت حال کو بگاڑنے والے اقدامات سے مکمل اجتناب کریں۔ اسی طرح ہم طالبان سے بھی توقع رکھتے ہیں کہ وہ اپنی تحویل میں موجود قیدیوں کو بھی رہا کر دیں گے۔

جماعت اسلامی کی قرارداد میں کہا گیا کہ دہشت گردی کا خاتمہ ہم سب کی مشترکہ خواہش اور ایک اہم ترین قومی فریضہ ہے۔ تاہم انسداد دہشت گردی کے نام پر ایسے قوانین کا اجراء جو اسلام اور آئین پاکستان کے دیئے گئے بنیادی انسانی حقوق کی یکسر نفی کرتے ہوں اور جس کے ذریعہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ایجنسیوں کو لامحدود اختیارات کا مالک بنادیا جائے یقیناً دہشت گردی کو دہشت گردی کے ذریعہ ختم کرنے کی ایک خطرناک حکمت عملی اور بجائے خود ایک قانونی دہشت گردی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ تحفظ پاکستان آرڈیننس کو قومی اسمبلی سے تمام پارلیمانی قواعد و ضوابط اور پارلیمانی روایات کو پامال کرتے ہوئے محض عددی اکثریت کے زور پر منظور کرایا گیا ہے۔ حکومت عوام دشمن پالیسیوں کو ترک کردے اور محض اسمبلی میں عددی اکثریت کے بل بوتے پر ایسی قانون سازی نہ کی جائے جو ملک میں انتشار اور انارکی کا سبب بنے اور عوام کو حکومت سے متنفر کر دے۔
خبر کا کوڈ : 376455
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش