0
Friday 25 Apr 2014 19:06

حکومتی مطالبات پہنچا دئیے، طالبان مشاورت کے بعد جواب دینگے, سمیع الحق

حکومتی مطالبات پہنچا دئیے، طالبان مشاورت کے بعد جواب دینگے, سمیع الحق
اسلام ٹائمز۔ طالبان رابطہ کار کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ طالبان قیادت کو حکومتی مطالبات سے آگاہ کر دیا ہے۔ طالبان قیادت اب شوریٰ سے مشاورت کے بعد جواب دے گی۔ مولانا سمیع الحق نے طالبان قیادت سے رابطہ کیا اور اجلاس میں حکومت کی جانب سے پیش کئے جانے والے مطالبات بھی طالبان کے سامنے رکھے جن پر طالبان قیادت نے کہا کہ وہ شوریٰ میں مشاورت کے بعد حکومتی مطالبات کا جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب طالبان کی جانب سے جواب آیا تو فوری طور پر حکومت کو آگاہ کر دیں گے۔ ابھی تک طالبان قیادت نے ملاقات کے لئے جگہ اور وقت نہیں بتایا ان کی جانب سے جگہ اور وقت کا تعین ہوا تو مذاکراتی کمیٹیاں طے شدہ مقام پہنچ جائیں گی۔ دوسری جانب کمیٹی کے رکن پروفیسر محمد ابراہیم نے کہا ہے کہ کارروائیوں کے باوجود مذاکراتی عمل سبوتاژ نہیں ہونے دیں گے، یہ عمل ہر حال میں جاری رہے گا، ذیلی کمیٹی تحقیقات کرکے طالبان اور حکومتی شکایات کا ازالہ کرے گی، نجی ٹی وی سے انٹرویو اور ختم بخاری شریف کی اسناد کی تقسیم کی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوشش کر رہے ہیں کہ طالبان کو جنگ بندی پر قائل کر سکیں۔ طالبان کو آئین سے متعلق اختلاف ہے ہر فرد آئین کو اپنے مفاد کے لئے استعمال کر رہا ہے، علما مل کر موجودہ نظام کا جائزہ لیں۔ طالبان شوریٰ اور حکومتی کمیٹی کے درمیان ملاقات کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ آئی ایس آئی قومی ادارہ ہے اس پر لگنے والے الزامات کی تحقیقات کی جائے، بغیر ثبوت کے کسی ادارے پر الزامات لگانا درست نہیں۔ توقع ہے طالبان سے ایک ہفتے بعد دوبارہ مذاکرات ہونگے، دوسرا دور جلد متوقع ہے۔ پیس زون سمیت سارے معاملات مذاکرات میں زیر بحث لائیں گے، مذاکرات دوبارہ پٹڑی پر لانے کے لئے لائحہ عمل طے کرنے کے بعد حکومت اور طالبان شوریٰ میں ملاقات کا اہتمام کیا جائیگا۔ مذاکرات کے ذریعے ہی ملک میں امن قائم ہو سکتا ہے، عوام کامیابی کیلئے دعا کریں۔ قیدیوں کی رہائی کا سلسلہ بھی دونوں جانب سے جلد شروع ہو جائے گا۔ امید ہے سیز فائر میں ایک دفعہ پھر توسیع ہو جائیگی۔ شکایات کی تفصیلات میں نہیں بتا سکتا تاہم ہم نے اس سلسلے میں کمیٹی قائم کرنے پر اتفاق کر لیا۔ اجلاس میں دونوں طرف سے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ امن مذاکرات میں شریعت کے حوالے سے سوال اٹھ رہا ہے، علما رہنمائی کریں۔ سمیع الحق سے کہا ہے کہ شریعت کیلئے جید علما کو ایک ساتھ بٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ فوج کو پرویز مشرف کی پشت پناہی نہیں کرنی چاہئے۔ فوج کا وقار اسی میں ہے کہ مشرف کو قانون کے مطابق سزا ملے۔ مشرف نے امریکہ کو افغانستان اور پاکستان میں دہشت گردی کے لئے راستہ فراہم کیا۔ خیبر ایجنسی میں بمباری کے مذاکرات پر پڑنے والے ممکنہ اثرات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ حکومت اور طالبان کو ایسے منفی اقدامات سے گریز کرنا چاہئے جس سے امن عمل متاثر ہو۔
خبر کا کوڈ : 376353
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش