0
Tuesday 7 Oct 2014 21:09

مدارس، مساجد اور تعلیمی ادارے ہندو فرقہ پرستوں کے نشانہ پر ہیں، احسان الحق

مدارس، مساجد اور تعلیمی ادارے ہندو فرقہ پرستوں کے نشانہ پر ہیں، احسان الحق
اسلام ٹائمز۔ بابری مسجد کی شہادت کے ساتھ ہی مسلمانوں پر آفت کے پہاڑ ٹوٹنے شروع ہوگئے ہیں، حکومت کسی کی بھی ہو سبھی حکمرانوں کی نظر میں مسلمان صرف مسلمان ہوتا ہے، بابری مسجد کی شہادت کے ایک سال بعد ممبئی بم دھماکوں کا جو طوفان قومی میڈیا نے کھڑا کیا اس طوفان نے آج تک بھی مظلوم مسلمانوں کا پیچھا نہیں چھوڑا ہے، دہشت گردی کے نام پر آج بھی مدارس، مساجد اور تعلیمی ادارے ہندو فرقہ پرستوں کے نشانہ پر ہیں، پچھڑا سماج مہا سبھا کے قومی صدر احسان الحق ملک نے آج اپنے دفتر میں جماعت کے اعلی عہدیداران سے اہم جلسہ کے بعد ایک اخباری بیان میں کہا کہ ملک کی کچھ خاص نظریاتی جماعتیں جنگ آزادی سے قبل ہی ملک سے ہم مسلمانوں کے وجود کو کمزور کرنے کی سازش شروع کئے ہوئے تھیں جسے آہستہ آہستہ عملی جامہ پہنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا مسلمانوں کو کہیں بھی چین سے رہنے نہیں دیا جا رہا ہے ہمیشہ ان کے خلاف مہم چلتی رہتی ہے، حکومت ان کی کسی طرح امداد نہیں کر رہی ہے اگر حکومت ان کے لئے کوئی اسکیم بناتی بھی ہے تو اس پر عمل نہیں ہوتا ہے، مسلم نوجوانوں نے جب تعلیم حاصل کرنا شروع کیا تو ان کو دہشت گردی کے نام پر جیل کے سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا اور آج بھی نہ جانے کتنے بے قصور مسلم افراد جیل کے سلاخوں کے پیچھے موجود ہیں۔

پچھڑا سماج مہا سبھا کے قومی صدر احسان الحق ملک نے کہا کہ آج بھارتی مسلمانوں کی یہ حالت ہے کہ انکی کسی بھی اہم مقام پر حصہ داری نہیں ہے، مسلمان اس ملک میں قریب 35 فیصد ہیں جو کہ دنیا کی کل مسلم پاپولیشن کا 33واں فیصد ہے، مدارس اور دیگر تعلیمی اداروں کو ختم کرنے کی سازش چل رہی ہے اگر کوئی مسلمان تعلیمی ادارہ قائم کرنا چاہے عصری تعلیم سے منسلک ہوں یا دینی تعلیم سے ہمارے کسی بھی ادارے کے قیام میں افسران کی جانب سے طرح طرح کی پریشانیاں کھڑی کی جاتی ہیں ان کو منظوری دینے میں افسران پریشان کرتے ہیں۔ ہمیشہ مسلمانوں کے ساتھ دو رخی پالیسی اختیار کی گئی ہے، دہلی میں ایک بیٹی کی عزت و آبرو سے کھلواڑ ہوا تو پورے ملک نے آسمان سر پر اٹھا لیا، لیکن ملک کے بیشتر اکثرتی علاقوں میں مسلم خواتین کے ساتھ باالخصوص مظفرنگر میں درجنوں مسلم لڑکیوں اور خواتین کی عزت کو جب تار تار کیا گیا اور ان کے ساتھ نہایت غیر انسانی سلوک کیا گیا تو کہیں سے بھی ان مجبور خواتین کے لئے آواز نہیں اٹھائی گئی، پچھڑا سماج مہاسبھا کے قومی صدر احسان الحق ملک نے مزید کہا کہ آزاد ہندوستان میں فسادات کی بھی ایک طویل داستان ہے، جہاں پر بھی مسلمانوں نے اپنے حوصلہ اور زور پر طاقت حاصل کی وہاں وہاں پر فساد کرا کے ان کو کمزور کر دیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 413564
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش