0
Sunday 26 Oct 2014 11:12

کشمیر متنازعہ خطہ، کسی ملک کا اٹوٹ انگ ہرگز نہیں، نعیم خان

کشمیر متنازعہ خطہ، کسی ملک کا اٹوٹ انگ ہرگز نہیں، نعیم خان
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ کے چیئرمین نعیم احمد خان نے کہا ہے کہ اگر 27 اکتوبر 1947ء کو بھارتی افواج کشمیر میں داخل نہ ہوئی ہوتیں تو نہ سرحدوں پر کشیدگی ہوتی، نہ کسی خونی لکیر کا وجود ہوتا اور نہ جنوب ایشیائی خطے کے لوگ مسلسل غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہوتے۔ نعیم احمد خان نے کہا کہ 1947ء میں بھارتی فوج کی کشمیر آمد سے جنوب ایشیائی خطے میں ایک ایسی غیر یقینی صورتحال پیدا ہوگئی جس کے نتیجے میں انسانی جانوں کا زیاں جاری ہے اور کروڑوں عام لوگ خدشات کی زندگیاں جینے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو بھارت پوری دنیا میں ایک جمہوری ملک ہونے کے دعوے کرتا پھر رہا ہے وہ کشمیریوں کیلئے ایک ایسے جارح کی حیثیت سے متعارف ہے جس نے اُن کے سیاسی حقوق کو سلب کر رکھا ہے، نعیم خان نے کہا کہ اگر بھارت اپنے ہمسائیوں کے ساتھ کشیدگی کے بغیر دوستی کے ماحول میں رہنے کا خواہشمند ہے تو اُس کا صرف ایک راستہ ہے کہ وہ جموں کشمیر سے مکمل فوجی انخلاء عمل میں لائے اور اُن وعدوں کو عملی جامہ پہنائے جو اُس کے لیڈروں نے کشمیریوں کے ساتھ کئے ہیں، انہوں نے کہا کہ بھارت جموں کشمیر کی سر زمین پر اپنے فوجی طاقت کے بل پر گذشتہ ساڑھے چھ دہائیوں سے اُلٹی گنگا بہاتا آ رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ کشمیری لوگ 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے آرہے ہیں کیونکہ اس دن وہ دھوکے میں بھارت کی غلامی میں مبتلاء ہوگئے اور غلامی کی ان زنجیروں کو کاٹ پھینکنے کیلئے وہ محو جد و جہد ہیں، نعیم خان نے بھارت کی طرف سے حالیہ بیانات کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ جموں کشمیر کا متنازعہ خطہ کسی بھی ملک کا ٹوٹ انگ نہیں ہے اس لئے نئی دلی کو اپنا روایتی طرز فکر ترک کرکے حقائق کو تسلیم کرلینا چاہئے تاکہ سوا کروڑ سے زیادہ امن پسند لوگوں کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ لیا جاسکے اور جنوب ایشیائی خطے کے کروڑوں عوام چین و سکون کی زندگیاں گذار سکیں۔
خبر کا کوڈ : 416492
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش