اسلام ٹائمز۔ پشاورکی تاریخی اسلامیہ کالج یونی ورسٹی میں جب گو عمران گو کے نعرے گونجے تو تحریک انصاف کےحمایتی طلبہ سیخ پا ہوگئے، تصادم کا خطرہ پیدا ہوگیا، بہتر حکمت عملی کی بدولت سرکاری ملازمین اور طلباء کے درمیان تصادم ٹل گیا۔ اسلامیہ کالج یونیورسٹی کے سبززار پراحتجاج کرنےوالے یہ سرکاری جامعات کے ملازمین ہیں. جوخیبر پختونخوا حکومت اور عمران خان کے خلاف نعرہ بازی کر رہے ہیں۔ لیکن یہ نعرےانصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن کو بالکل اچھے نہیں لگےاوروہ غصے سے بھڑک اٹھےانہوں نے جواب میں وزیراعظم کے خلاف نعرہ بازی شروع کردی۔ تاہم پولیس نےبروقت مداخلت کر کے حالات کو قابوکرلیا۔ خیبرپختونخواکی 12 سرکاری یونیورسٹیوں کےسیکڑوں ملازمین گزشتہ دو ہفتوں سے سراپااحتجاج ہیں۔ احتجاجی کیمپ سے کچھ ہی فاصلے پرمنعقدہ تقریب میں شریک وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے ان کے احتجاج کو بلاجواز قراردےدیا۔ احتجاجی جلسے کےبعدملازمین نےجمرود روڈ تک ریلی نکالی اور ٹریفک جام ہو گیا۔ مظاہرین کے مطابق وہ مطالبات تسلیم ہونے تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے