0
Friday 28 Nov 2014 23:37

بلوچستان میں حساس اداروں کی رپورٹ کیمطابق داعش کا کوئی وجود نہیں ہے، سیف اللہ چٹھہ

بلوچستان میں حساس اداروں کی رپورٹ کیمطابق داعش کا کوئی وجود نہیں ہے، سیف اللہ چٹھہ
اسلام ٹائمز۔ چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ نے کہا ہے کہ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے بہت بڑا صوبہ ہے اور اسکی سرحدیں افغانستان اور ایران سے ملتی ہیں۔ جسکی وجہ سے ہمسایہ ممالک سے بڑی تعداد میں لوگوں کی آمدورفت جاری رہتی ہے۔ تاہم صوبے میں اندرونی سکیورٹی بہتر بنانے کیلئے صوبائی حکومت کی طرف سے سنجیدہ اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ اس حوالے سے صوبائی حکومت کو قانون نافذ کرنے والے وفاقی اداروں کا تعاون بھی حاصل ہے۔ جس سے صوبے کی امن و امان کی صورتحال میں مثبت تبدیلی نظر آرہی ہے۔ اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری علی ظہیر ہزارہ، سیکرٹری داخلہ اکبر حسین درانی، سیکرٹری خزانہ مشتاق رئیسانی اور دیگر اعلٰی حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ پچھلے کچھ برسوں میں اغواء برائے تاوان، ٹارگٹ کلنگ کی کاروائیوں کے حوالے سے صورتحال مخدوش تھی اور شاہراہوں پر رات کے وقت لوگوں کا سفرکرنا انتہائی مشکل تھا تاہم اب صوبائی حکومت اور فرنٹئیر کور کی مشترکہ کوششوں سے حالات میں کافی حد تک بہتری آئی ہے۔ ملک میں آپریشن ضرب عضب کی کامیابی سے مجموعی طور پر ملک میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری آرہی ہے۔ صوبہ میں حساس اداروں کی رپورٹ کے مطابق داعش کا کوئی وجود نہیں ہے۔ ناراض بلوچ رہنماوں کو قومی دھارے میں لانے کیلئے مذاکرات صوبائی حکومت کے ایجنڈے کا حصہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آغاز حقوق بلوچستان پیکیج پر عملدرآمد سے حالات کافی بہتر ہوئے ہیں اور صوبائی حکومت وفاق سے بھی مسلسل رابطے میں ہے کہ بلوچستان کو اس کا حق دیا جائے۔ جس سے حالات میں مزید بہتری آئیگی۔ ہم سب ملکر پرامن اور خوشحال بلوچستان کیلئے کام کررہے ہیں۔ بلوچستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے اور صرف ریکوڈک میں پچپن بلین امریکی ڈالرز کے ذخائر موجود ہیں۔ ان سے استفادہ کرنے سے ملک اور صوبے کی معیشت مستحکم ہوگی۔ میگا پراجیکٹس کے حوالے سے چیف سیکرٹری نے بتایا کہ گوادر تا کاشغر شاہراہ پر کام تیزی سے جاری ہے اور یہ منصوبہ اگلے سال دسمبر میں مکمل ہو جائیگا جبکہ گوادر بندرگاہ کا انتظام جلد چین کے حوالے کیا جائیگا۔ گوادر میں کوئلے سے 350MW بجلی کا پاور پلانٹ اور پسنی فش ہاربرکی مرمت و توسیع اہم منصوبے ہیں عنقریب دونوں منصوبوں پر کام شروع کیا جائیگا۔ ان منصوبوں کی تکمیل سے بلوچستان ترقی کی نئی منازل طے کریگا۔ وزیراعلٰی بلوچستان کی ہدایت ہے کہ صوبے سے کرپشن جیسے ناسور پر قابو پانے کیلئے تمام تر اقدامات کئے جائینگے۔ اس کیلئے اینٹی کرپشن کے محکمے کو پوری طرح فعال کردیا گیا ہے۔ اگر کوئی بھی آفیسر بدعنوانی کا مرتکب پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔ اس حوالے سے بعض کیسز کی تحقیقات جاری ہیں۔ موجودہ صوبائی حکومت نے گذشتہ ڈیڑھ سال میں بہت سے تر قیاتی کام کئے ہیں اور حکومت بلوچستان کی ترقی کیلئے کوشاں ہے۔
خبر کا کوڈ : 421979
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش