0
Wednesday 24 Dec 2014 14:01

عمر عبداللہ کا اپنی حریف جماعت ’’پی ڈی پی‘‘ کو حمایت دینے کا اشارہ

عمر عبداللہ کا اپنی حریف جماعت ’’پی ڈی پی‘‘ کو حمایت دینے کا اشارہ
اسلام ٹائمز۔ اپنے عہدے کو پورا کرنے جارہے مقبوضہ کشمیر کے کٹھ پتلی وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے ریاست میں نئی حکومت کے قیام کیلئے اپنی حریف جماعت ’’پی ڈی پی‘‘ کو حمایت دینے کے امکان کا اشارہ دیا ہے، اسمبلی انتخابات کے نتائج میں مفتی سعید کی قیادت والی پی ڈی پی 28 نشستوں کے ساتھ سب سے بڑی جماعت کے طور پر سامنے آئی ہے جس کو 87 نشستوں والی اسمبلی میں حکومت بنانے کیلئے 16 ممبران کی ضرورت ہے، بھاجپا کو 25 نشستیں ملی ہیں جبکہ نیشنل کانفرنس کو 15 اور کانگریس کو 12 نشستوں پر کامیابی ملی ہے، اس کے علاوہ دو آزاد امیدواروں کو بھی انتخابات میں نیشنل کانفرنس نے حمایت کی تھی۔ پی ڈی پی کو حکومت بنانے کیلئے یا تو بھاجپا سے اتحاد کرنا ہوگا یا پھر کانگریس اور کچھ آزاد امیدواروں کی حمایت حاصل کرنی ہوگی جبکہ سیاسی ماہرین نیشنل کانفرنس کی پی ڈی پی کو حمایت خارج از امکان قرار دیتے ہیں، تاہم عمر عبداللہ نے ایک خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ پی ڈی پی پر منحصر ہے کہ وہ ان سے رابطہ کرے، میں اس کو مسترد کروں گا یا نہیں یہ بعد کی بات ہے، ایک سوال کے جواب پر عمر عبداللہ نے کہا ’’کیا کسی نے سوچا تھا کہ نتیش کمار اور لالو پرساد یادو بہار میں ایک ساتھ ہوجائیںگے‘‘، بھاجپا کی حمایت نہ کرنے کا اشارہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کا صرف ایک فیصد ہی امکان ہے، ’’میں ایک فیصد امکان کھلا رکھتا ہوں‘‘۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ انہوں نے کسی سے رابطہ نہیں کیا تاہم وہ کسی کو رابطہ قائم کرنے سے روک بھی نہیں سکتے، ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انہیں امت شاہ کی طرف سے کوئی پیغام نہیں آیا ہے، مقبوضہ کشمیر کے کٹھ پتلی وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہیں دن کے اوائل میں یہ یقین نہیں تھا کہ وہ ایم ایل اے بن کر لوٹیں گے لیکن اب وہ دوسری پارٹیوں پر چھوڑتے ہیں کہ وہ نئی حکومت قائم کریں، تاہم ان کا کہنا تھا ’’ہمارا آئندہ دنوں میں اہم رول ہوگا‘‘۔
خبر کا کوڈ : 427831
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش