0
Friday 5 Jun 2015 21:41

شیعہ وقف بورڈ لکھنؤ پر حکومتی مداخلت اور چیئرمین شپ کے خلاف احتجاج

شیعہ وقف بورڈ لکھنؤ پر حکومتی مداخلت اور چیئرمین شپ کے خلاف احتجاج
اسلام ٹائمز۔ شیعہ سینٹرل وقف بورڈ میں وسیم رضوی کی غیر قانونی تقرری او ر بد عنوان ممبران کو لائے جانے کے خلاف آج شہر کی ماتمی انجمنوں نے بڑے امام باڑہ میں تالا ڈال دیا اس دوران کوئی بھی سیاح امام باڑہ اور بھول بھلیاں نہیں دیکھ پائیگا۔ آج مولانا سید کلب جواد نقوی کے مکان پر ہوئی ماتمی انجمنوں کی میٹنگ کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا کہ 14 جون اتوار کو ریاستی سرکار کی ناانصافیوں کے خلاف ناظم صاحب کے امام باڑہ وکٹوریہ اسٹریٹ سے جیل بھرو آندولن کا آغاز کیا جائیگا، ’’جب تک سرکار ہمارے مطالبات پورے نہیں کریگی جیل بھرو آندولن جاری رہیگا جس میں لاکھوں گرفتاریں پورے اترپردیش سے دی جائینگی‘‘، نماز جمعہ کے بعد بڑے امام باڑہ کے داخلی دروازہ پر تالا ڈال دیا گیا۔ روزانہ دو شہر کی انجمنیں دروازہ کے باہر سرکار کی ناانصافیوں کے خلاف اپنے مطالبات کو لیکر دھرنے پر بیٹھیں گی جن میں انجمن نو ایمان اور انجمن امام مہدی نے آج دھرنے کا آغاز کیا۔ انجمنوں نے ملایم سنگھ یادو کے اس خط کا فلیکس بنوا کر امام باڑے کے گیٹ پر ٹانگ دیا ہے جس میں انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ وہ مولانا کلب جواد کی رائے کے مطابق وقف بورڈ میں کام کرائیں گے مگر وہ اپنے وعدے پر قایم نہیں رہے۔ مولانا کلب جواد نقوی نے مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جتنی حکومتیں آئی ہیں ان میں سب سے زیادہ بھرشٹ اور بدعنوان یہی سرکار ہے۔ مظفرنگر جیسے بڑے دنگوں میں سرکار کا ہی ہاتھ ہے۔
خبر کا کوڈ : 465083
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش