2
1
Friday 8 Jun 2018 20:19

لاہور، تحریک بیداری امت مصطفی(ص) کی جانب سے القدس ریلی، فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی

لاہور، تحریک بیداری امت مصطفی(ص) کی جانب سے القدس  ریلی، فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی
اسلام ٹائمز۔ تحریک بیداری امت مصطفی (ص) کی جانب سے مال روڈ پر استنبول چوک سے فیصل چوک تک یوم القدس کی مناسب سے ریلی نکالی گئی جس کی قیادت ممتاز عالم دین اور جامعہ عروۃ الوثقیٰ کے سربراہ استاد علامہ سید جواد نقوی نے کی۔ ریلی میں علمائے کرام، طلباء و طالبات اور خواتین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ ریلی کے شرکاء نے جہازی سائز کا فلسطین کا پرچم بھی اٹھا رکھا تھا کہ بینرز اور پلے کارڈز بھی اٹھائے ہوئے تھے جن پر فلسطینیوں کے حق میں نعرے درج تھے۔ ریلی کے شرکاء مردہ باد اسرائیل اور مردہ باد امریکہ کی فلک شکاف نعرے لگا رہے تھے۔ ریلی فیصل چوک میں پہنچ کر جلسے کی شکل اختیار کر گئی جس سے خطاب کرتے ہوئے ممتاز عالم دین علامہ سید جواد نقوی کا کہنا تھا کہ فلسطین کا مسئلہ چند نام نہاد عرب حکمرانوں کی وجہ سے التواء کا شکار ہے، یہ وہ عرب ہیں جنہوں نے اپنے اقتدار کیلئے قرآن جیسی لاریب کتاب کو بھی فراموش کر دیا ہے، قرآن کہتا ہے یہود و نصاریٰ تمھارے دوست نہیں ہو سکتے مگر انہوں نے انہی یہودیوں سے دوستیاں بنا رکھی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ برطانیہ، فرانس، جرمنی میں منصوبہ بندی ہوتی ہے کہ کس طرح اسرائیل کو تحفظ دینا ہے اور اس پر عملدرآمد فلسطین کی مقدس سرزمین پر ہوتا ہے۔ علامہ جواد نقوی نے کہا کہ امریکہ کی بدقسمتی ہے کہ انہیں ایسا صدر ملا ہے جو بدخصلت اور حد درجہ بیوقوف ہے، جس نے امریکہ کو بقا کو بھی اپنی بھونڈی حرکتوں سے خطرے میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی سفارت خانہ یروشلم سے بیت المقدس منتقل کرنے کا اقدام اسرائیل کو محفوظ کرنے کی ایک کوشش ہے لیکن ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ اب اسرائیل نہیں بچے گا، وہ وقت دور نہیں جب فلسطینی آزاد فضا میں سانس لیں گے اور اسرائیل صفحہ ہستی سے نابود ہو چکا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ  رہبر کبیر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے کھلے الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ اسرائیل اب مزید صفحہ ہستی پر موجود نہیں رہ سکتا، اس لئے اسے ختم ہونا ہے، جس پر یہودیوں میں کھلبلی مچی ہوئی ہے اور کاؤنٹ ڈاؤن شروع ہو چکا ہے۔
خبر کا کوڈ : 730364
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

سجاد خپلوی
Pakistan
ہمارے ہاں یوم القدس کے دن قدس سے زیادہ خود کو نمایاں کرنیکی کوشش کی جاتی ہے۔ زبانی شعلہ بار تقاریر سے ملت اسلامیہ خصوصاً فلسطینی اور کشمیری مظلومین کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ بہتر یہ تھا کہ ایسے مفت کے انقلابی کارکن اور لیڈرز اپنے ایک مہینے یا کم از کم ایک ہفتے کی آمدنی جمع کرکے حماس کو دیتے۔؟؟؟؟؟؟؟؟؟ اگر ایسا ہو تو شاید یوم القدس کی ریلی میں انگشت شمار لوگ نظر آئیں۔
سجاد
Pakistan
یہ شیعہ تنظیمیں جو امام خمینی کا نام بطور فیشن اور ٹول کے استعمال کرتی ہیں اور عملی میدان میں فکر و سیرت خمینی سے اتنا دور ہے جتنا توحید اور شرک۔ یہ بہروپیے، یہ چلے ہوئے کارتوس اور یہ خود غرض و ریاکار لوگ ہیں۔ جو اسلام کے بلند اہداف کی خاطر اپنی لات و عزیٰ (تنظیمی شناخت) سے بالاتر ہوکر تنظیمی جھنڈا اور بینر سے اوپر اٹھ کر، ایک مشترکہ قدس ریلی نکال نہیں سکتے، کیا ان سے یہ توقع رکھی جاسکتی ہے کہ وہ مفادات اور نام و نمود سے ہٹ کر خالص محمدی اسلام کے لئے کام کریں گے۔؟؟؟
ہماری پیشکش