0
Saturday 11 Jun 2011 00:26

چیف جسٹس نے آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز کو 3 دن میں ہٹانے کا حکم دیدیا

چیف جسٹس نے آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز کو 3 دن میں ہٹانے کا حکم دیدیا
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ رینجرز کو کراچی میں ٹارگٹ کلنگ روکنے کے لئے بلایا گیا تھا مگر وہ خود ٹارگٹ کلنگ کر رہی ہے۔ سپریم کورٹ میں رینجرز کے ہاتھوں کراچی میں قتل ہونے والے نوجوان کے ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ رینجرز کے ہاتھوں قتل ہونیوالا نوجوان قوم کی اولاد کی طرح ہے۔ رینجرز کو شہریوں کو قتل کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ واقعہ کی ویڈیو فوٹیج دیکھنے کے بعد ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ کو فوری مستعفی ہو جانا چاہیے۔ واقعہ کی ویڈیو بنانے والے کیمرہ مین کو بھی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کے روبرو قتل واقعہ کی غلط رپورٹ پیش کرنا عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ سماعت کے دوران عدالت نے آئی جی سندھ کی زیر سرپرستی کیس کی تفتیش پر تحفظات کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس نے حکم دیا کہ آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز کو 3 دن کے اندر ان کے عہدوں سے ہٹا دیا جائے اور قتل واقعہ کے خلاف انکوائری مکمل کر کے 30 دن کے اندر عدالت میں رپورٹ پیش کی جائے۔
خبر کا کوڈ : 78070
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش