0
Friday 10 Jun 2011 12:01

آئی جی اور ڈی جی رینجرز کو فوری مستعفی ہو جانا چاہئے، سپریم کورٹ

آئی جی اور ڈی جی رینجرز کو فوری مستعفی ہو جانا چاہئے، سپریم کورٹ
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ رینجرز کے ہاتھوں نوجوان کی ہلاکت کا معاملہ بہت سنگین ہے، آئی جی اور ڈی جی رینجرز کو فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہئے۔ سپریم کورٹ میں رینجرز کے ہاتھوں نوجوان کی ہلاکت کے ازخود نوٹس کی سماعت جاری ہے۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ نوجوان کی موقع پر موت ہو گئی مقدمہ کیوں نہیں درج کیا گیا، جس پر آئی جی سندھ نے کہا کہ نوجوان کی موقع پر موت نہیں ہوئی اسپتال میں ہوئی، چیف جسٹس نے کہا کہ آپ سپریم کورٹ کے سامنے جھوٹ بول رہے ہیں۔ آج ملک میں طاقتور کا نہیں غریب کا قانون ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آئی جی اور ڈی جی رینجرز کو فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہئے۔
 چیف جسٹس نے کہا کہ کراچی میں رینجرز کی تعیناتی کس مقصد کے لئے ہوئی، رینجرز کو ٹارگٹ کلنگ روکنے کے لئے بلایا گیا تھا لیکن رینجرز تو خود ٹارگٹ کلنگ کر رہی ہے۔ سیکریٹری داخلہ قمر الزمان نے کہا کہ ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے رینجرز کا کنٹرول سندھ حکومت کو دیا گیا، ہر سال تین ماہ بعد یہ نوٹیفکیشن جاری کیا جاتا ہے۔ جس پر سپریم کورٹ نے کراچی میں رینجرز کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن طلب کر لیا۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔ گزشتہ روز کراچی کے علاقے بوٹ بیسن میں رینجرز کی فائرنگ سے نوجوان سرفراز شاہ کی ہلاکت کا سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی رینجرز میجر جنرل محمد اعجاز چوہدری، آئی جی سندھ فیاض لغاری اور چیف سیکریٹری سندھ کو آج طلب کیا۔ مقتول سرفراز کے لواحقین نے چیف جسٹس سے واقعہ کا از خود نوٹس لینے کی اپیل کی تھی۔
خبر کا کوڈ : 77934
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش