0
Tuesday 28 Jun 2011 19:31

ملک میں لوڈشیڈنگ 2018ء تک ختم نہیں ہو سکتی، وزارت پانی وبجلی

ملک میں لوڈشیڈنگ 2018ء تک ختم نہیں ہو سکتی، وزارت پانی وبجلی
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ وزارت پانی و بجلی نے کہا ہے کہ لوڈشیڈنگ 2018ء تک ختم نہیں ہو سکتی، جبکہ قائمہ کمیٹی کے رکن سجاد الحسن نے دھمکی دی ہے کہ بائیس گھنٹے کی لوڈشیڈنگ برداشت نہیں ورنہ اوکاڑہ میں پیپکو کے دفتر نذر آتش کر دیں گے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پانی و بجلی کا اجلاس غلام مصطفیٰ شاہ کے زیر صدارت ہوا۔ چئیرمین واپڈا شکیل درانی نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ منگلا ڈیم کو رواں سال 1210 فٹ تک بھرا جائے گا، جس سے 8 لاکھ ایکڑ فٹ اضافی پانی حاصل ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پن بجلی کی پیداواری لاگت ایک روپے 5 پیسے فی یونٹ ہے۔ آئی پی پیز 10 روپے 18 پیسے اور جنکوز 9 روپے 4 پیسے فی یونٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں۔ پن بجلی کی پیداوار سے 2010ء میں ملکی خزانے کو 41 ارب روپے کی بچت ہوئی۔
 انہوں نے بتایا کہ لوڈشیڈنگ 2018ء تک ختم نہیں ہو سکتی، جبکہ 2030ء تک بجلی کی طلب 1 لاکھ 30 ہزار میگاواٹ ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت 3 مغربی دریاؤں پر کوئی ڈیم نہیں بنا سکتا، نیلم جہلم ہائیڈرو پراجیکٹ کی سولہ کلومیٹر ٹنل تعمیر کی جا چکی ہے۔ قائمہ کمیٹی برائے پانی بجلی کے رکن سجاد الحسن کا کہنا تھا کہ بائیس بائیس گھنٹے کی لوڈشیڈنگ برداشت نہیں، اوکاڑہ میں پیپکو کے دفتروں کو نذر آتش کر دیں گے۔ 

خبر کا کوڈ : 81705
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش