0
Friday 27 Mar 2020 19:13

مقبوضہ کشمیر میں عبادت گاہوں کو احتیاطاً بند کرینکا فیصلہ

مقبوضہ کشمیر میں عبادت گاہوں کو احتیاطاً بند کرینکا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ کورونا وائرس سے متاثرہ اَفراد کی تعداد میں اِضافہ کو دیکھتے ہوئے اور اس کے پھیلاؤ کو روکنے کی خاطر ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سرینگر اور اننت ناگ نے ضلع میں تمام عبادت گاہوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بیشتر عبادت گاہوں بشمول زیارت گاہوں اور گوردواروں کے منتظمین نے انتظامیہ کے اِس فیصلے کی حمایت کی ہے۔ ان میں سے کئی عبادت گاہوں کے منتظمین نے جمعرات صبح سے ہی عبادت گاہوں کو لوگوں کی آمد کے لئے بند کیا ہے، جن میں درگاہ آثارِ شریف حضرت بل، آستانِ عالیہ نقشبند صاحب، آستان عالیہ دستگیر صاحب اور گوروارہ چھٹی پادشاہی شامل ہیں۔ ضلع بھر میں تمام عبادت گاہوں بشمول مساجد، گوردواروں، مندروں اور گرجا گھروں کو فی الحال بند کرنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔

ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے تمام عبادت گاہوں کی اِنتظامیہ کمیٹیوں اور ضلع کے باشندوں سے درخواست کی ہے کہ وہ اِنتظامیہ کے اِس فیصلے کی عمل آوری کے لئے اپنا تعاون دیں۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے کہا کہ اگرچہ یہ فیصلہ قدرے مشکل ہے تاہم موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ قدم اُٹھانا ناگزیر ہے۔ اُنہوں نے عمل آوری ایجنسیوں سے تلقین کی ہے کہ وہ یہ فیصلہ عملانے کے لئے اَگلے احکامات تک ضروری کارروائی کریں۔ ادھر ضلع مجسٹریٹ اننت ناگ کی ہدایت پر انتظامیہ نے زیارت ریشی صاحب اور حنفیہ مسجد زیارت ریشی صاحب کو بند کردیا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مذکورہ زیارت شریف میں عقیدت مندوں کا تانتا بندھا رہتا ہے اور اس اقدام کا مقصد کوویڈ 19 کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔
خبر کا کوڈ : 853001
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش