0
Thursday 28 Jul 2011 19:52

حکمران جوڈیشل مارشل لاء سے بچنے کے لیے عدالتی فیصلوں پر عمل کریں، فضل کریم

حکمران جوڈیشل مارشل لاء سے بچنے کے لیے عدالتی فیصلوں پر عمل کریں، فضل کریم

لاہور:اسلام ٹائمز۔ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین اور قومی اسمبلی کے رکن صاحبزادہ فضل کریم نے کہا ہے کہ حکمران عدلیہ کے ساتھ آنکھ مچولی ختم کریں اور جوڈیشل مارشل لاء سے بچنے کے لیے عدالتی فیصلوں پر عمل کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر نقیب الرحمن کی رہائش گاہ پر سنی اتحاد کونسل میں شامل جماعتوں کے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں حاجی محمد حنیف طیب، پیر محمد افضل قادری، پیر سید محمد صفدر شاہ گیلانی، شاداب رضا نقشبندی، پیر سید محفوظ مشہدی، پیر سید محمد اقبال شاہ بخاری، زاہد حبیب قادری، پیر محمد اطہر القادری، پیر ڈاکٹر محمد سرفراز سیفی اور دیگر نے شرکت کی۔
اجلاس میں رمضان المبارک کے دوران رابطہ مہم شروع کرنے اور عوامی افطار پارٹیوں کے اہتمام کے علاوہ گیارہ ستمبر کو کراچی سے راولپنڈی تک ٹرین مارچ کا فیصلہ کیا گیا اور ٹرین مارچ کی کامیابی کے لیے مختلف انتظامی اور رابطہ کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔ اجلاس میں سیاسی رابطے تیز کرنے اور آئندہ الیکشن کے لیے امیدواروں کے ناموں کو حتمی شکل دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ صوبائی اور وفاقی حکومت نے قوم کو ذلت اور اذیت میں مبتلا کر رکھا ہے۔ ملک بچانے کے لیے ابن الوقتوں اور کرسی پرستوں سے نجات ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے درمیان اقتدار کی بندر بانٹ کو قومی مفاہمت کا نام دے دیا گیا ہے۔
 حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ عالمی سازش کے تحت پاکستان کو ناکام ریاست بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ان سنگین حالات میں محب وطن طبقات خاموش تماشائی نہ بنیں اور لوٹ مار کے خلاف زوردار آواز اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی بالادستی کی جنگ نے کراچی کو مقتل گاہ بنا دیا ہے۔ تمام قومی راہنما کراچی کو بیروت بننے سے بچانے کے لیے اپنی ذمہ داری پوری کریں۔ 
پیر محمد افضل قادری نے کہا کہ اہل سیاست اور اہل حکومت کے طرز عمل نے سیاست اور جمہوریت کو گالی بنا دیا ہے۔ بدعنوان سیاستدانوں نے ملک پر قبضہ کر رکھا ہے۔ اسمبلی سیشن کے دوران اسلام آباد میں شراب کی مانگ میں پچاس گنا اضافہ ہو جاتا ہے۔
سنی اتحاد کونسل کے سربراہی اجلاس میں منظور کی گئی قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا کہ تمام ریاستی ادارے اپنی آئینی حدود میں رہتے ہوئے کام کریں اور اداروں کے تصادم سے اجتناب کیا جائے۔ رمضان المبارک کے دوران مہنگائی کو روکنے کے لیے خصوصی اقدامات کئے جائیں، ڈرون حملے رکوائے جائیں، پاک بھارت مذاکرات میں کشمیری قیادت کو بھی شامل کیا جائے اور خودکش دھماکوں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں میں شہید ہونے والے شہریوں اور فوجی جوانوں کے لواحقین کی کفالت کے لیے خصوصی فنڈ قائم کئے جائیں۔ 27 رمضان المبارک کو سرکاری سطح پر یوم پاکستان منانے کا اعلان کیا جائے۔

خبر کا کوڈ : 87921
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش