0
Sunday 7 Aug 2022 21:02
8 محرم کے مرکزی جلوس پر بھارتی پابندی جاری

مقبوضہ کشمیر، عزاداروں پر قابض فورسز کی بربریت و تشدد

پُرامن عزاداروں پر آنسو گیس کے گولے اور لاٹھیاں برسائی گئیں
متعلقہ فائیلیںرپورٹ: جاوید عباس رضوی

مقبوضہ کشمیر کے شہر خاص سرینگر میں اتوار کو پولیس اور دیگر قابض فورسز نے آٹھویں محرم الحرام کا روایتی ماتمی جلوس نکالنے کی کوشش کرنے والے درجنوں عزاداروں کو تحویل میں لے لیا۔ جموں و کشمیر پولیس کے اہلکاروں نے اس ماتمی جلوس، جس پر گذشتہ تین دہائیوں سے پابندی عائد ہے، کی کوریج کرنے والے بعض صحافیوں پر بھی لاٹھیاں برسائیں اور انہیں پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کی انجام دہی سے روکا گیا۔ انتظامیہ نے سرینگر کے گرو بازار علاقے سے روایتی جلوس عزاء کی برآمدگی کو روکنے کے لئے شہر کے کئی علاقوں، بشمول تجارتی مرکز لال چوک میں پابندیاں عائد کی ہیں۔ سرینگر میں پُرامن عزاداروں پر قابض بھارت نے شیلنگ اور لاٹھیوں کا بے تحاشہ استعمال کیا۔ سرینگر کے سول لائنز علاقوں بشمول لال چوک، ڈل گیٹ اور بڈشاہ چوک کی مکمل ناکہ بندی کے باوجود کئی مقامات سے جلوس عزاء برآمد کرنے کی کوشش کی گئی، جس دوران دسیوں عزاداروں کو حراست میں لیا گیا۔ پُرامن عزاداروں پر قابض فورسز نے لاٹھیوں کا استعمال کرکے عزاداروں کو شدید زخمی کیا اور کئی عزاداروں کو حراست میں لیا گیا۔

ویڈیو رپورٹ میں عزاداروں کو زدوکوب کرتے قابض فورسز کو دیکھا جاسکتا ہے۔ قابض فورسز نے ڈلگیٹ میں واقع حیدریہ ہال جہاں ماتمی جلوس کو اختتام پذیر ہونا تھا، کی طرف جانے والی سڑکوں کو خاردار تاروں سے سیل کر دیا گیا تھا۔ سرینگر کے بیشتر علاقوں میں دن بھر انٹرنیٹ خدمات کو معطل کر دیا گیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ ان روایتی مرکزی جلوسوں پر 1990ء سے پابندی عائد ہے، تاہم ہر سال عزادار بھارتی پابندی کی پرواہ کئے بغیر جلوس نکالنے کی کوشش کرتے ہیں۔ عزاداروں کا کہنا ہے کہ محرم جلوسوں پر عائد پابندی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عالمی منشور اور ہندوستانی آئین کے تحت مختلف مذاہب کے ماننے والے لوگوں کو مذہبی معاملات بجا لانے، مذہبی تقریبات کا انعقاد کرنے اور مذہبی جلوس نکالنے کا حق حاصل ہے، مگر کشمیر میں انتظامیہ نے تاریخی محرم جلوسوں پر پابندی لگائی ہوئی ہے۔ اسلام ٹائمز کی خصوصی رپورٹ پیش خدمت ہے۔ قارئین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔(ادارہ)
خبر کا کوڈ : 1007943
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش