0
Tuesday 23 Apr 2024 18:36

صدر ابراہیم رئیسی کے دورے سے اقتصادی تعاون کی نئی راہیں کھلیں گی، میاں زاہد حسین

صدر ابراہیم رئیسی کے دورے سے اقتصادی تعاون کی نئی راہیں کھلیں گی، میاں زاہد حسین
اسلام ٹائمز۔ نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم و آل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے تین روزہ دورے سے دونوں ممالک کے مابین اقتصادی تعاون کی نئی راہیں کھلیں گی۔ معزز مہمان کے ساتھ ایرانی تاجروں کا ایک بڑا وفد بھی آ رہا ہے لہذا ان کے دورے سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے اور اقتصادی تعاون بڑھایا جائے جس سے دونوں ممالک کے مابین کشیدگی کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اقتصادی معاملات کو ہمیشہ نظرانداز کیا گیا ہے جس کی وجہ سے ملک دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گیا تھا، سیاسی و عسکری قیادت کی کوششوں کی وجہ سے ملک دیوالیہ ہونے سے توبچ گیا مگر اقتصادی حالات کو ابھی بھی خطرے سے باہر قرار نہیں دیا جا سکتا ہے، اس وقت بھی پاکستان آئی ایم ایف سے مزید قرضے کے حصول کے لئے کوشاں ہے اور قومی اثاثے بیچنے پر مجبور ہے کیونکہ ان اداروں کو اقتصادی بنیادوں کے بجائے سیاسی بنیادوں پر چلا کر تباہ و برباد کردیا گیا ہے اور یہ سفید ہاتھی بن چکے ہیں۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ ایرانی صدر ایسے موقع پر دورہ کررہے ہیں جب پاکستان کی اقتصادی حالت کمزور ہے اور ایران کی جانب سے گیس پائپ لائن کے معاہدے پر عمل درآمد نہ کرنے کی وجہ سے ملک پر بیس ارب ڈالر کے جرمانے کی تلوار لٹک رہی ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ سرحدی علاقوں میں ایسے عناصر موجود ہیں جوکہ دونوں ممالک کے لئے خطرہ ہیں جس کی وجہ سے دوطرفہ تعلقات میں کشیدگی معمول بن گئی ہے اور دونوں ممالک الزامات کا سلسلہ جاری رکھتے ہیں، پاکستان اور ایران مل کر سرحدی علاقوں کو دہشت گردوں سے پاک کریں، سرحدی منڈیاں بنائیں اور بارڈر ٹریڈ کو ریگولیٹ کریں، پاکستان ایران سے سستا تیل گیس اسٹیل اور درجنوں دیگر اشیاء حاصل کرسکتا ہے جبکہ ایران کو اشیائے خورد ونوش سمیت درجنوں اشیاء برآمد کی جا سکتی ہیں، دونوں ممالک سرحدی علاقہ میں خصوصی اور مشترکہ اقتصادی زون بنائیں جس سے نہ صرف عوام کو روزگار ملے گا بلکہ پاکستان کا درآمدی بل بھی کم ہوجائے گا۔
خبر کا کوڈ : 1130583
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش