0
Tuesday 6 Oct 2009 12:34
مزید حملوں کا خطرہ ہے،حکیم اللہ نظر آنیوالا اسکا بھائی لگتا ہے،رحمن ملک

تحریک طالبان کا نیا سربراہ حکیم اللہ محسود منظر عام پر آگیا،امریکی و پاکستانی مفادات پر حملوں کی دھمکی

تحریک طالبان کا نیا سربراہ حکیم اللہ محسود منظر عام پر آگیا،امریکی و پاکستانی مفادات پر حملوں کی دھمکی
سراروغہ:غیر ملکی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان کے نئے سربراہ حکیم اللہ محسود زندہ ہیں اور انہوں نے قبائلی علاقے میں صحافیوں سے ملاقات کی ہے جس میں انہوں نے اعلان کیا ہے کہ ان کا گروپ بیت اللہ محسود کے قتل کا بدلہ لے گا اور قبائلی علاقوں میں ڈرونز حملوں میں اضافہ پر پاکستانی اور امریکی مفادات پر حملے کیے جائیں گے۔ امریکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حکیم اللہ محسود نے اتوار کو قبائلی علاقے میں صحافیوں کے ایک گروپ سے گفتگو کی ہے ۔طالبان کی کمانڈ سنبھالنے کے بعد وہ پہلی مرتبہ منظر عام پر آئے ہیں جس کے بعد ان کی ہلاکت سے متعلق قیاس آرائیاں دم توڑ گئی ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق انٹرویو کے وقت حکیم اللہ محسود کے ہمراہ دیگر طالبان کمانڈرز بھی موجود تھے جس کا مقصد اتحاد کا مظاہرہ کرنا تھا۔انہوں نے کہا کہ بیت اللہ محسود کے قتل کا بدلہ لیں گے اور ڈرونز حملوں میں اضافے پر پاکستان اور امریکا پر حملے کیے جائیں گے ۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ پاکستان مغرب کو خوش کرنے کے لیے کام کر رہا ہے ملک میں اسلامی حکمرانی لانے کا اعادہ کیا ہے تاہم اس حوالے سے مزید تفصیلات سامنے نہیں آئیں ہیں۔گروپ میں شامل ایک صحافی سیلاب محسود نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ انہوں نے حکیم اللہ محسود کو زندہ اور صحت مند،حالت میں پایا۔ ان کے بقول ملاقات میں حکیم اللہ محسود کے علاوہ ان کے ترجمان قاری حسین،تحریکِ طالبان پاکستان کے ترجمان اعظم طارق اور جنوبی وزیرستان کے امیر ولی الرحمٰن بھی موجود تھے۔سیلاب محسود کا کہنا تھا کہ اس موقع پر صحافیوں نے ان کی ہلاکت اور تنظیم کے اندر سربراہی کے معاملے پر اندرونی اختلافات پر سوالات کیے تو ان کا کہنا تھا کہ میں آپ لوگوں کے سامنے زندہ سلامت بیٹھا ہوں اور تنظیم کی سربراہی پر البتہ میرا اور ولی الرحمٰن کا یہ اختلاف تھا کہ وہ مجھے اور میں انہیں سربراہ بننے پر مجبور کرتا رہا۔مبصرین
کا خیال ہے کہ حکومت نے جنوبی وزیرستان میں ممکنہ فوجی کارروائی میں طالبان جنگجووں کے مورال کو پست کرنے کے لیے ان کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا۔ تاہم اب آزاد ذرائع سے ان کی ہلاکت کی تردید سے لوگوں کی نظروں میں حکومتی ساکھ کو دھچکا پہنچ سکتا ہے۔
مزید حملوں کا خطرہ ہے،حکیم اللہ نظر آنیوالا اسکا بھائی لگتا ہے،رحمن ملک
اسلام آباد:وزیر داخلہ رحمان ملک نے دہشت گردوں کی طرف سے ملک میں مزید کاررواوئیاں کرنے کے خدشے کا اظہار کیا ہے،وزیر داخلہ نے وزیرستان میں گذشتہ روز میڈیا کے سامنے آنے والے طالبان تحریک کے حکیم اللہ محسود کی حقیقت پر بھی شک کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ حکیم اللہ کا بھائی محسوس ہوتا ہے ۔ وزیر داخلہ نے اسلام آباد میں گذشتہ روز ورلڈ فوڈ پروگرام کے دفتر میں خودکش دھماکے سے زخمی ہونے والوں کی عیادت کیلئے آج پمز اسپتال کا دورہ کیا،اس واقعے کے تین زخمی اسپتال میں زیر علاج ہیں، وزیر داخلہ نے میڈیا سے گفت گو میں کہا کہ طالبان کے محسود گروپ کے مخصوص اہداف کو نشانہ بنانے کی کارروائی جاری ہے اور اگر محسوس ہوا کہ ان کی کارروائیاں بڑھ رہی ہیں تو فورسز کے ایکشن کا دائرہ کار مزید بڑھایا بھی جا سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ طالبان قیادت کا خاتمہ کیا جا چکا ہے جبکہ باقی ماندہ طالبان زخمی سانپ بن چکے ہیں،رحمان ملک نے کہا کہ سوات میں طالبان کی لیڈر شپ نے فیصلہ کیا تھا کہ عید کے بعد دہشت گری کی کارروائیاں کی جائیں گیں جبکہ وزیرستان کے دہشت گردوں نے ایک میٹنگ بھی کی ہے جس میں انہوں نے فیصلہ کیا ہے بیت اللہ محسود کی ہلاکت کا بدلا لیا جائے گا،اس لیئے اس لئے خدشہ ہے کہ دہشت گردی کی مزید کاررواوئیاں کی جاسکتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کسی بھی جگہ پر حکومت کی رٹ چیلنج کرنے والوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔دہشتگرد ملک چھوڑ دیں ورنہ ان کا حشر بہت برا ہو گا،وزیر داخلہ نے کہا کہ خودکش حملہ آور پاکستانی نہیں ہوسکتے۔
خبر کا کوڈ : 12732
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش