0
Sunday 18 Mar 2012 16:09

فلسطین ایک انسانی مسئلہ اور اسرائیل کا قیام انسانیت کی تضحیک ہے، احمدی نژاد

فلسطین ایک انسانی مسئلہ اور اسرائیل کا قیام انسانیت کی تضحیک ہے، احمدی نژاد

اسلام ٹائمز۔ ایرانی صدر ڈاکٹر محمود احمدی نژاد نے شرکائے مارچ برائے القدس سے ملاقات کے دوران کہا ہے کہ صیہونیت نے فلسطین میں انسانی حقوق کی دھجیاں اڑائیں ہیں۔ صیہونیوں نے انسانی حقوق کو پس پشت ڈال رکھا ہے اس کے باوجود عالمی استکبار ہر سال اسرائیل کی ریاست کو بچانے کے لئے اربوں ڈالر خرچ کر رہا ہے۔ ایرانی صدر نے کہا کہ صیہونی ریاست ایران کے ایک صوبے جتنی ہے لیکن اسے اتنی اہمیت کیوں دی جا رہی ہے۔ اس ریاست کی تشکیل کے لئے فرانس اور یورپ میں تحقیق کی گئی اور پھر اس کو فلسطین کی سرزمین پر مسلط کیا گیا۔ دنیا کو جاننا چاہیے کہ یہ صرف فلسطین و اسرائیل کے درمیان مسئلہ نہیں بلکہ دو نسلوں اور دو انبیاء کے ماننے والوں کے درمیان ہے۔ 

محمود احمدی نژاد نے کہا کہ فلسطین کا مسئلہ صیہونی ریاست نے دنیا پر حکمرانی کرنے کے لئے ایجاد کیا ہے۔ استکباری طاقتوں نے انڈونیشیا کے وسائل کو تین سو سال تک تباہ و برباد کیا۔ لیکن ان طاقتوں کو آزادی پسند تحریکوں کا سامنا کرنا پڑا۔ دنیا کی بیداری کے باعث استعمار نے اپنا لائحہ عمل تبدیل کیا اور اسرائیل کو سرزمیں فلسطین پر مسلط کیا گیا۔ سوال کیا جا سکتا ہے کہ اسرائیل کو سرزمین فلسطین پر ہی کیوں مسلط کیا گیا، اس کے لئے ایشیاء و افریقہ میں بھی زمین تلاش کی جا سکتی تھی۔ لیکن فلسطین کی اہمیت کئی حوالوں سے اہم ہے، فلسطین انبیاء کی سرزمین ہے، فلسطین دنیا کا دل اور مرکز ہے، ایک تاریخی ورثہ ہے۔ فلسطین پر قابض ہونا تمام عالم پر قبضے کے مترادف ہے۔ 

ایرانی صدر کا کہا تھا کہ استعماری طاقتیں تمام عالم کے معاملات میں دخل اندازی کرتی ہیں۔ صیہونی ملک کی ایمبیسی دوسرے ممالک کے معاملات میں بے جا دخل اندازی کے جرم کا ارتکاب کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام دہشتگردی کا باعث اسرائیل ہے۔ اسرائیل صرف 1027مربع کلومیٹر کی ایک ریاست نہیں ہے بلکہ یہ غدہ سرطان تمام جہان کے لئے خطرناک ہے۔ صیہونی جب چاہتے ہیں قتل عام اور لوٹ مار کرتے ہیں۔ یہ ظالم ریاست نوآبادیاتی نظام کو جاری رکھنا چاہتی ہے۔ فلسطین ایک انسانی مسئلہ ہے اور اسرائیل کا قیام انسانیت کی تضحیک ہے۔ جس کے خلاف تمام آزادی پسندوں کو قیام کرنا ہو گا۔ اللہ تعالٰی کے کرم سے دنیا میں بیداری جاری ہے۔ 
اسرائیل کے مظالم سے صیہونیت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے واضح ہو چکا ہے اور اب دنیا ان طاغوتی طاقتوں سے شدید نفرت کرتی ہے۔ ہمیں ہوشیار و بیدار رہنا پڑے گا چونکہ استکبار جہان صیہونی ریاست کو باقی رکھنے کے لئے سر دھڑ کی بازی لگا رہا ہے۔ لیکن فلسطین کا ایک انچ بھی غاصب صیہونی ریاست کے لئے غیر قانونی ہے۔ فلسطین پر فلسطینیوں کی حکمرانی ہونی چاہیے۔ اللہ تعالٰی کے کرم سے یہ ممکن ہو گا۔ 

ایرانی صدر نے مارچ برائے آزادی القدس بارے بات کرتے ہوئے کہا دنیا کہہ سکتی ہے کہ یہ چند ہزار لوگ بیت المقدس کو کب آزاد کروا سکیں گے، لیکن اگر ہم تاریخ کا مشاہدہ کریں تو معلوم ہو گا کہ اللہ کے پیامبر تن تنہا اپنی ثابت قدمی کے ساتھ لاکھوں لوگوں کو تبدیل کرتے تھے۔ آپ کی یہ تحریک اور کاروان گھٹاٹوپ اندھیرے میں روشنی کی ایک کرن ہے۔ یہ روشنی دنیا کی تمام قوموں کو صحیح راستہ دکھائے گی۔ یہ روشنی انسانوں کو حریت کا درس دے گی۔ قدس شریف اور فلسطین تمام اقوام کے راز ہیں۔ اگر ہم تیار اور آمادہ ہیں تو القدس کی آزادی دور نہیں ہے۔ بلاتفریق رنگ و نسل انسانوں نے القدس کی آزادی کے لئے جو آواز بلند کی ہے، انشاءاللہ یہ انتہائی موثر ہو گی اور آپ لوگ ایک نئی تاریخ رقم کریں گے۔ آپ عظیم لوگوں کے نقش قدم پر ہیں اور ایک اعلٰی کام سرانجام دینے جا رہے ہیں۔

خبر کا کوڈ : 146562
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش