0
Sunday 15 Apr 2012 08:55

بنوں سینٹرل جیل پر دہشتگردوں کا حملہ، کئی خطرناک مجرموں سمیت 400 قیدی فرار

بنوں سینٹرل جیل پر دہشتگردوں کا حملہ، کئی خطرناک مجرموں سمیت 400 قیدی فرار
اسلام ٹائمز۔ دہشتگردوں نے بنوں کی سینٹرل جیل پر حملہ کر کے پرویز مشرف پر حملہ کیس میں سزا یافتہ عدنان رشید اور دیگر اہم مجرموں سمیت چار سو سے زائد قیدیوں کو رہا کرا کر لے گئے۔ خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ بنوں جیل پر حملے کی ذمہ داری تحریک طالبان پاکستان نے قبول کر لی ہے۔ خود کار ہتھیاروں اور دستی بموں سے سے لیس اسی کے قریب حملہ آور گزشتہ رات بنوں جیل پر حملہ آور ہوئے۔ جیل کی مضبوط فصیلیں ریت کی دیوار ثابت ہوئیں اور سنگین مقدمات میں ملوث چار سو سے زائد قیدی فرار ہوگئے۔ پرویز مشرف کیس میں ملوث ملزم عدنان رشید بھی فرار ہونے والوں میں شامل ہے۔ 

پولیس حکام کے مطابق جیل حملے کی ایف آئی آر تھانہ ٹاؤن میں سینکڑوں نامعلوم شرپسندوں کے خلاف درج کرا دی گئی ہے۔ وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ حملہ آور رات ڈیڑھ بجے آئے اور جیل کی تمام رابطہ سڑکیں بلاک کر دیں۔ حملہ آوروں نے پہلے جیل کا مین گیٹ دھماکے سے اڑایا، تالے توڑے اور 400 سے زائد قیدی رہا کرا لئے۔ میاں افتخار حسین نے کہا حملے کی ذمہ داری تحریک طالبان پاکستان نے قبول کر لی ہے۔ جیل سیکیورٹی کے بروقت نہ پہنچنے اور حملے کی تحقیقات کرائی جائیں گی۔ 

پولیس حکام کے مطابق دہشتگردوں نے پہلے ہائی ٹرانسمیشن لائن اڑا کر بجلی منقطع کی اور پھر حملہ کیا۔ حکام نے بتایا کہ حملے کے بعد ضلع بھر کی پولیس کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق پانچ قیدیوں کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ ایک قیدی خود واپس آیا۔ حکام نے امکان ظاہر کیا ہے کہ شرپسند ایف آر بنوں کے علاقے پنگ کے راستے فرار ہوئے۔
خبر کا کوڈ : 153362
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش