0
Sunday 10 Jun 2012 15:44

تاجروں کا بھتہ خوری اور تاجروں کے اغواء کے خلاف ہڑتال کی کال واپس لینے سے انکار

تاجروں کا بھتہ خوری اور تاجروں کے اغواء کے خلاف ہڑتال کی کال واپس لینے سے انکار
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں تاجروں نے بھتہ خوری اور تاجروں کے اغواءکے خلاف 72 گھنٹے بعد ہڑتال کی کال واپس لینے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماضی میں بھی حکومت نے اس طرح کے وعدے کئے لیکن عملی اقدام نہیں ہوئے، 72 گھنٹے تک عملی اقدام نہ ہوا تو ہڑتال ہوگی جبکہ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے تاجروں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ پیر تک ایکشن ہوتا ہوا دکھائی دے گا۔ وزیراعلیٰ ہاؤس میں تاجروں کے وفد نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ملاقات کی۔ وفد میں زبیر موتی والا سمیت دیگر شامل تھے۔ تاجر رہنماؤں نے وزیراعلیٰ سندھ کو شہر کے مختلف علاقوں میں ہونےو الی بھتہ خوری اور تاجروں کے اغواءبرائے تاوان کے واقعات سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے تاجروں سے کہا کہ وہ ہڑتال کی کال واپس لیں، حکومت جرائم پیشہ عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرے گی تاہم تاجروں نے 72 گھنٹے بعد ہڑتال کی کال واپس لینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اگر 72 گھنٹے کا الٹی میٹم گزرنے تک بھتہ خور اور اغواءکاروں کے خلاف بھرپور کارروائی نہ کی گئی تو ہڑتال ہوگی۔ اب صرف یقین دہانیوں سے کام نہیں چلے گا، عملی اقدام ضروری ہیں۔ حکومت نے ماضی میں بھی بھتہ خوروں اور اغواءکاروں کے خلاف کارروائی کے وعدے کئے مگر عملی اقدام کہیں پر نظر نہیں آیا۔

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے تاجروں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ حکومت جرائم پیشہ عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرے گی اور پیر تک ایکشن ہوتا ہوا نظر آئے گا جس پر تاجروں نے کہا کہ اگر حکومت نے واقی ایکشن لے لیا تو ہڑتال کی واپسی پر غور کیا جاسکتا ہے تاہم فی الحال ہم اپنے الٹی میٹم پر قائم ہیں۔ شہر کے مختلف علاقوں بالخصوص کھارادر، لیاری سے منسلک دیگر علاقے صدر وغیرہ میں بھتہ خوری اور تاجروں کے اغواءکے خلاف مختلف تاجر تنظیموں نے منگل کو ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ اس حوالے سے انہوں نے جمعہ کو 72 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا تھا جس کی مدت پیر کو ختم ہورہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 169957
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش