0
Friday 21 Sep 2012 22:52

توہین آمیز فلم کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں احتجاجی مظاہرے جاری

توہین آمیز فلم کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں احتجاجی مظاہرے جاری
اسلام ٹائمز۔ مظاہروں کی کال اور سخت سیکورٹی پابندیوں نے مقبوضہ کشمیر میں زندگی مفلوج کر ڈالی جبکہ توہین آمیز فلم کے خلاف اوڑی سے لیکر ڈوڈہ تک ہزاروں فرزندانِ توحید نے نماز جمعہ کے بعد صدائے احتجاج بلند کی، اس دوران سرینگر شہر سمیت وادی کے کئی علاقوں میں مشتعل نوجوانوں اور بھارتی پولیس فورسز کے درمیان تصادم آرائیاں ہوئیں جبکہ پولیس نے شہر خاص میں جموں و کشمیر دختران ملت کے ایک احتجاجی مارچ کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کے گولے داغے جبکہ اس دوران آسیہ اندرابی سمیت کئی خواتین کارکنان کو گرفتار کیا گیا، جبکہ اس دوران سونہ وار سرینگر سے اقوام متحدہ مبصرین کے دفتر تک ایک احتجاجی جلوس نکالا گیا، جس میں شامل افراد نے توہین آمیز فلم بنانے والے امریکی فلم ساز کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا۔
 
کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی شاہ گیلانی اور مفتی اعظم، مفتی بشیر الدین احمد کی کال پر وادی بھر میں نماز جمعہ کے بعد امریکی توہین آمیز فلم کے خلاف بھرپور احتجاجی مظاہرے کئے گئے جبکہ ضلع ڈوڈہ کے بھدرواہ اور صوبہ جموں کے دیگر کئی علاقوں میں بھی فرزندان توحید نے سڑکوں پر نکل کر شان رسالت (ص) میں گستاخانہ حرکت کے خلاف اپنی سخت ناراضگی کا اظہار کیا، ادھر ممکنہ وسیع احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر پولیس نے سید علی شاہ گیلانی، محمد یاسین ملک، غلام نبی سمجھی، محی الدین اندرابی، جنرل موسیٰ، سید امتیاز حیدر اور محمد رفیق سمیت ایک درجن سے زیادہ آزادی پسند قائدین اور کارکنان کو مختلف مقامات پر گرفتار کر لیا۔
خبر کا کوڈ : 197362
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش