0
Friday 13 Dec 2013 21:39
شیعہ سنی مسلمہ عقائد کیخلاف کسی قانون سازی کو برداشت نہیں کرینگے

راولپنڈی جلوس کا روٹ ہماری لاشوں سے گزر کر تو تبدیل ہوسکتا ہے ہماری زندگیوں میں نہیں، علامہ ناصر عباس جعفری

راولپنڈی جلوس کا روٹ ہماری لاشوں سے گزر کر تو تبدیل ہوسکتا ہے ہماری زندگیوں میں نہیں، علامہ ناصر عباس جعفری
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ سانحہ راولپنڈی پاکستان میں گذشتہ کئی سالوں سے جاری دہشتگردی کے واقعات کا تسلسل ہے، اس واقعہ کی آڑ میں بیگناہ افراد کی گرفتاریوں کا سلسلہ نہ روکا گیا تو ملک گیر احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے، اور یہ احتجاج نواز حکومت کو رئیسانی حکومت کی طرح بہا لے جائے گا۔ حکومت ہوش کے ناخن لے اور ملک کے امن کو خراب کرنے والے عناصر کیخلاف کارروائی کرے، ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف کے ایماء پر پنجاب پولیس یکطرفہ کارروائی جاری رکھے ہوئے ہے، ابتک سینکڑوں بےگناہ لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے، لگتا ہے کہ پنجاب حکومت دہشتگردوں کے ہاتھوں یرغمال بن گئی ہے یا پھر ان سے خوف کھاتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ ان کے ہمراہ ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی، علامہ اصغر عسکری اور ایڈووکیٹ اصغر علی مبارک موجود تھے۔

علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ راولپنڈی میں چہلم نواسہ رسول ﷺ بھرپور طریقے سے منایا جائیگا اور کسی قدغن کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا، لہٰذا آر پی او راولپنڈی غیر ذمہ دارانہ بیانات سے گریز کریں۔ انہوں نے انتظامیہ کو متنبہ کیا کہ جلوس کا روٹ کسی صورت تبدیل نہیں ہوگا، یہ روٹ ہماری لاشوں سے گزر کر تو تبدیل ہوسکتا ہے لیکن ہماری زندگیوں میں نہیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ پولیس کی جانب سے راولپنڈی سے اٹھائے گئے بیگناہ افراد پر بہیمانہ تشدد کیا جا رہا ہے جو ناقابل بیان ہے، تھانوں اور جیلوں کو گوانتاناموبے اور ابو غریب جیل بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ حکومت دہشتگردوں کیخلاف کارروائی کرنے کے بجائے ان سے مذاکرات کر رہی ہے جبکہ معصوم اور بےگناہ شہریوں کو ہراساں کرکے دہشتگرد ثابت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ سانحہ ڈھوک سیداں، پروفسیر شبیر حسین کا قتل اور گجرات میں سات افراد کے اجتماعی قتل سمیت دیگر واقعات پر کیوں کمیشن اور تحقیقات کمیٹی نہ بنائی گئی۔ امام بارگاہیں اور مساجد جلانے والے دہشتگردوں کو گرفتار کیوں نہیں کیا جا رہا۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے اعلان کیا کہ ہم ملی یکجہتی کونسل سمیت ایسے تمام ضابطہ اخلاق کو مسترد کرتے ہیں جو شیعہ سنی مسلمہ عقائد کیخلاف ہوں، لہٰذا اس حوالے سے کسی نئی قانون سازی کی ضرورت نہیں ہے، اگر کوئی ایسا قانون بنایا گیا جس سے شیعہ سنی مسلمہ عقائد زیر سوال آئے تو اسے مسترد کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 330357
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش