0
Thursday 28 Aug 2014 00:37
حکومت عوام کے مسائل حل کرنے میں غیر سنجیدہ ہے

مذاکرات کا دروازہ بند، جو لوگ آنا چاہیں آجائیں، آج یوم انقلاب ہوگا، ڈاکٹر طاہرالقادری

مذاکرات کا دروازہ بند، جو لوگ آنا چاہیں آجائیں، آج یوم انقلاب ہوگا، ڈاکٹر طاہرالقادری
اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری اور حکومتی وفد کے درمیان جاری مذاکرات اپنے اختتام کو پہنچ گئے ہیں اور حکومتی وفد واپس روانہ ہوگیا ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے اعلان کیا کہ مذاکرات کا دروازہ بند ہوگیا کل یومِ انقلاب ہوگا۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے گورنر سندھ اور گورنر پنجاب کا ان کی ذاتی حیثیت میں شکریہ ادا کیا اور اعلان کیا کہ وزیراعظم اور حکومت کلی طور پر ناکام ہوچکے ہیں۔ ان کا یہ کہنا تھا کہ حکومتی کمیٹی نے ہم سے بارہا وقت مانگا اور ہم دیتے رہے لیکن وہ کسی نتیجے پر نہیں پہنچ پائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت سے دو مطالبے کئے تھے کہ سانحہ ماڈل ٹاوٗن کے اکیس نامزد ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے اور شہباز شریف استعفٰی دیں، تاکہ مزید شرائط پر گفتگو ہوسکے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ نون کی حکومت عوام کے مسائل حل کرنے میں غیر سنجیدہ ہے، ہم نے وفد سے کہا تھا کہ آدھے گھنٹے بعد اگر حکومت کا جواب نہ ہو تو دوبارہ واپس نہ آئیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت سے مذاکرات ختم ہوچکے ہیں، ہم نے امن اور جمہوریت کو آخری حد تک موقع دیا لیکن حکمرانوں کی نیت میں عوام کو عدل دینا نہ پہلے تھا نہ اب ہے۔ لہذا مذاکرات کا دروازہ بند ہوگیا ہے اور ہم اپنا آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے میں حق بجانب ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ جو لوگ آنا چاہیں آجائیں، آج یوم ِانقلاب ہوگا، عوام کو زیادہ نہیں بیٹھنا پڑے گا، آج حکمرانوں کا فیصلہ عوام کریں گے۔

پاکستان عوامی تحریک کے رہنماء رحیق عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی وفد نے مزید آدھے گھنٹے کا وقت مانگا ہے اور ہم ان حکمرانوں کو آخری حد تک موقع دینا چاہتے ہیں۔ گورنر سندھ ڈاکتر عشرت العباد کا کہنا تھا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ڈاکٹر طاہر القادری کے مطالبات حکومت کو ماننے چاہیئے، کیونکہ جائز اور قانونی مطالبات ماننا عوام کا حق ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر زیادہ وقت گزرا تو الطاف حسین بھی عوامی دھرنے میں شمولیت اختیار کر لیں گے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کے استعفے اور پنجاب میں گورنر راج کا آپشن زیر غور نہیں ہیں۔ مذاکرات سے قبل گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اور گورنر پنجاب چوہدری سرور دھرنے کے شرکاء سے اظہار ِ یکجہتی کے لئے تشریف لائے تھے اور دونوں حضرات مذاکرات کے دوران بھی کنٹینر میں موجود رہے۔
خبر کا کوڈ : 406998
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش