0
Saturday 5 Jul 2014 13:10
ملت اسلامیہ کو محبت، چاہت اور جذبے کیساتھ یوم القدس منانا چاہیے

دہشتگرد صہیونی اور صلیبی طاقتوں کا ایجنڈا لیکر آگے بڑھ رہے ہیں، صاحبزادہ محمد حسیب احمد نظیری

دہشتگرد صہیونی اور صلیبی طاقتوں کا ایجنڈا لیکر آگے بڑھ رہے ہیں، صاحبزادہ محمد حسیب احمد نظیری
صاحبزادہ محمد حسیب احمد نظیری جامعہ اسلامیہ نظیریہ کے مہتمم ہونے کے ساتھ ساتھ ںظیریہ علماء کونسل کے سرپرست اعلٰی بھی ہیں، فلسطین فاونڈیشن کے زیراہتمام اسلام آباد میں منعقدہ پریس کانفرنس کے موقع پر اسلام ٹائمز نے صاحبزادہ محمد حسیب احمد نظیری کا انٹرویو کیا، جو قارئین کے لئے پیش خدمت ہے۔

اسلام ٹائمز: فلسطین فاونڈیشن پاکستان کے زیراہتمام انعقاد پذیر ہونے والی آج کی پریس کانفرنس کے مقاصد سے آگاہ کریں۔؟

صاحبزادہ محمد حسیب احمد نظیری: اس پریس کانفرنس کا مقصد آزادی فلسطین کے لئے ملت اسلامیہ کو بیدار کرنا ہے، اس حوالہ سے لگایا جانے والا نعرہ "زخمی زخمی قدس پکارا، اب تو مسلم جاگ خدارا" اس وقت کی پکار ہے۔ کوئی بھی تنظیم اور ادارہ جو کسی بھی مظلوم کے حق میں آواز بلند کرتا ہے ہم اس کے ساتھ ہیں۔

اسلام ٹائمز: نام نہاد دولت اسلامیہ عراق و شام جس نے شام میں دہشتگردانہ کارروائیاں کیں، اب عراق میں گھناونے ایجنڈے کو جاری رکھے ہوئے ہے، اطلاعات ہیں کہ یہ تنظیم پاکستان میں بھی دہشتگردانہ کارروائیوں کا ارادہ رکھتی ہے، اس حوالہ سے کیا کہیں گے۔؟

صاحبزادہ محمد حسیب احمد نظیری: جتنی بھی ایسی تنظیمیں ہیں جو نام تو اسلام کا استعمال کر رہی ہیں، لیکن وہ بے گناہ مسلمانوں کا قتل عام کر رہی ہیں یا فرقہ واریت کو فروغ دے رہی ہیں۔ جس بھی ملک میں ہیں، جس بھی مکتبہ فکر سے ہیں، ہم ان سب کی مذمت کرتے ہیں۔ اگر وہ واقعتاً مسلمان ہیں تو ہم ان سے گزارش کرتے ہیں کہ خدا را اس روش کو چھوڑیں اور وہ طریقہ جو ہمارے پیارے پیعمبر اکرم حضرت محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بتایا اس کے مطابق زندگی گزاریں۔ خودکش دھماکے، قتل عام اور اپنے ہی مسلمان بھائیوں کا خون کرنے سے نہ بہتری آسکتی ہے نہ انقلاب، یقیناً یہ لوگ کسی اور کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔

اسلام ٹائمز: اس پر روشنی ڈالیں کہ یہ دہشتگرد کس کا ایجنڈا لیکر چل رہے ہیں۔؟
صاحبزادہ محمد حسیب احمد نظیری: یہ لوگ مسلمانوں کا ایجنڈا لیکر نہیں چل رہے، اگر یہ مسلمانوں کے ایجنڈا کو آگے بڑھانے کا باعث بنیں تو ہم ان کی مخالفت نہ کریں، یقیناً یہ کفار کا ایجنڈا ہے۔ صہیونی اور صلیبی طاقتوں کا ایجنڈا ہے۔ کہیں یہ ہمارے پڑوسی ملک کا ایجنڈا بھی ہوسکتا ہے۔ دہشت گرد اسلام مخالف قوتوں کا ایجنڈا لیکر چل رہے ہیں۔ کفار نے ان دہشتگردوں کی شکل میں اپنے ایجنٹ خریدے ہوئے ہیں۔

اسلام ٹائمز: شام میں دنیا نے دیکھا کہ ان دہشتگردوں نے ناصرف صحابہ کرام (رض) کے مزارات کو مسمار کیا بلکہ ان ہستیوں کے جسد خاکی کو بھی نکال باہر پھینکا، یہ دہشتگرد کس طرح کا اسلام لانا چاہتے ہیں۔؟

صاحبزادہ محمد حسیب احمد نظیری: شام میں ہو یا اس طرح کا اقدام سعودی عرب میں ہو، جس میں حضور اکرم (ص) کے والدین کے مزارات کو مسمار کرنے کی کوشش کی جائے، صحابہ (رض) کے مزارات کو مسمار کرنے کی سازش کی جائے، یا اہل بیت (ع) کے مزارات کو مسمار کرنے کی کوشش کی جائے تو یقیناً یہ فرقہ واریت پھیلانے کے مترادف ہے۔ صحابہ (رض) اور اہل بیت (ع) ساری ملت اسلامیہ کے لئے قابل احترام ہیں، یقیناً یہ مسلمانوں کو لڑانے کی ایک سازش ہے، مسلمانوں کو ان سازشوں کے پس پردہ طاقتوں پر کڑی نظر رکھنی چاہیے، اور یہ لڑائی بڑھتے بڑھتے ہمارے ملک پاکستان میں نہیں آنی چاہیے۔

اسلام ٹائمز: ہم دیکھ رہے ہیں کہ دہشتگرد بڑھتے بڑھتے کربلا تک جا پہنچے ہیں، کربلا کیساتھ مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والہانہ عقیدت رکھتی ہے، دشمن کے آلہ کار دہشتگرد مسلمانوں کو آپس میں لڑانے میں کامیاب ہوتا دکھائی دے رہا ہے، آپکی کیا رائے ہے۔؟

صاحبزادہ محمد حسیب احمد نظیری: یہ بات بالکل درست ہے کہ ہمارے ہی کچھ ناعاقبت اندیش لوگ ہیں جو دشمن کے ہاتھوں استعمال ہو کر مسلمانوں کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں، قتل و غارت گری اور فرقہ واریت مسلمان کا شیوہ نہیں ہے۔ نظریاتی اور علمی اختلاف ہوتا ہے لیکن اس میں قتل عام نہیں ہوتا، یہ مسلمانوں کے خلاف ایک سازش ہے کہ بدقسمتی سے ہمارے لوگ دشمن کے ہاتھ بک جاتے ہیں، جس وجہ سے دہشتگردی کی لعنت ہمارے اوپر طوفان کی صورت مسلط ہوچکی ہے۔

اسلام ٹائمز: رمضان کا آخری جمعۃ المبارک پوری دنیا میں یوم القدس کی مناسبت سے منایا جاتا ہے، اس حوالہ سے کیا پیغام دینا چاہیں گے۔؟

صاحبزادہ محمد حسیب احمد نظیری: بڑی محبت، چاہت اور جذبے کے ساتھ ملت اسلامیہ کو یوم القدس منانا چاہیے۔ اور ایک بھرپور جذبے اور طاقت کے ساتھ منانا چاہیے، تاکہ مسلمانوں کا پیغام پوری دنیا میں عام ہو، تاکہ دنیا جان سکے کہ مسلمانوں کے خلاف سازش ہو رہی ہے اور مسلم دشمنوں کے عزائم کو ناکام بنایا جاسکے۔
خبر کا کوڈ : 397456
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش