0
Sunday 23 Mar 2014 15:54

شام میں سرگرم مسلح باغیوں میں دنیا کے ۶۰ ممالک کے شہری شامل ہیں، شاہ اردن کا انکشاف

شام میں سرگرم مسلح باغیوں میں دنیا کے ۶۰ ممالک کے شہری شامل ہیں، شاہ اردن کا انکشاف
اسلام ٹائمز [نیوز ڈیسک] – اردن کے بادشاہ ملک عبداللہ ٹو نے ڈیلی الحیات کو انٹرویو دیتے ہوئے بعض انتہائی اہم انکشافات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ شام میں سرگرم مسلح دہشت گرد عناصر میں دنیا کے ۶۰ مختلف ممالک کے شہری شامل ہیں۔ ملک عبداللہ ٹو نے خبردار کیا کہ شام میں کسی قسم کی جغرافیائی تبدیلی کے انتہائی خطرناک نتائج برآمد ہوں گے اور اس کے اثرات خطے کے دوسرے ممالک پر بھی پڑ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شام کے ٹوٹنے سے خطے میں علیحدگی کی مزید تحریکیں جنم لے سکتی ہیں جو شام کے پڑوسی ممالک کیلئے بڑا خطرہ سمجھا جاتا ہے۔

اردن کے بادشاہ ملک عبداللہ دوم نے شام کی قومی سالمیت کو محفوظ بنانے اور اس کی ضمانت فراہم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ شام کے مسئلے کو پرامن طریقے سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ شام کی تقسیم ایک ایسی سیکورٹی خلا کے معرض وجود میں آنے کا باعث بن سکتی ہے جو ہمسایہ ممالک کیلئے بھی شدید خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا کے ۶۰ مختلف ممالک سے مسلح جنگجو شام میں سرگرم عمل ہیں لہذا بدامنی کا جاری رہنا خطے کیلئے شدید خطرات کا باعث بن سکتا ہے۔

ملک عبداللہ ٹو نے شام کے بحران سے اردن پر پڑنے والے اثرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت شام سے آئے ۱۳ لاکھ مہاجر اردن میں موجود ہیں جن میں سے صرف ۵۰ فیصد کو باقاعدہ شناختی کارڈز جاری کئے گئے ہیں جبکہ ۸۰ فیصد مہاجرین عام اردنی شہریوں کی مانند زندگی گزار رہے ہیں اور تمام تعلیمی، غذائی اور میڈیکل سہولیات کو استعمال کر رہے ہیں جس کی وجہ سے اردن کی حکومت کو کافی اخراجات برداشت کرنا پڑ رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 364787
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش