0
Wednesday 7 Jan 2015 19:34

ہفتہ وحدت کی مناسبت سے جامعۃ النجف اسکردو کے زیراہتمام منعقدہ نعتیہ مشاعرہ

ہفتہ وحدت کی مناسبت سے جامعۃ النجف اسکردو کے زیراہتمام منعقدہ نعتیہ مشاعرہ
رپورٹ: میثم بلتی

ولادت رسول آخرالزمان حضرت محمد مصطفیٰ (ص)، میلاد صادق آل محمد (ع) اور ہفتہ وحدت کی مناسبت سے جامعۃ النجف اسکردو میں ایک عظیم الشان نعتیہ مشاعرہ منعقد ہوا۔ اس مشاعرے میں بلتستان کے نامور شعراء، دانشوروں اور علماۓ کرام نے شرکت کی۔ اس محفل کی صدارت حجۃ الاسلام شیخ محمد علی توحیدی نے کی جبکہ محفل کے مہمانان خصوصی نامور بلتی شاعر اخوند محمد حسین حکیم اور معروف دانشور محمد حسن حسرت تھے۔ نظامت کے فرائض حجۃ الاسلام شیخ احمد علی نوری نے انجام دیئے۔ نامور شاعر ادیب اور دانشور پروفیسر حشمت کمال الہامی نے اس نعتیہ مشاعرے کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس معیار کا مشاعرہ آج تک بلتستان میں منعقد نہیں ہوا۔ بابائے بلتی اخوند محمد حسین حکیم نے کہا کہ یہ ایک تاریخی مشاعرہ تھا جس کا سلسلہ جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔ مہمان خصوصی جناب محمد حسن حسرت نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جامعۃ النجف اسکردو نہ صرف ایک علمی اور تعلیمی ادارہ ہے بلکہ یہ ادارہ ہمیشہ ادب کی سرپرستی اور خدمت میں بھی مصروف رہا ہے۔ انہوں نے جامعۃ النجف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہاں تحقیق اور علم و ادب کے فروغ کے لیے متنوع پروگرامز منعقد ہوتے رہے ہیں۔ شاعر، ادیب اور سماجی شخصیت سید امجد زیدی نے اس پرنور محفل کے انعقاد پر جامعۃ النجف کی انتظامیہ کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا۔

شیخ احمد علی نوری نے کہا کہ یہ ہفتہ عید میلاد رسول (ص) کا ہفتہ ہےجسے دنیا کے مسلمان ہفتۂ وحدت کے طور پر مناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینی ؒ نے آج سے سالہا سال پہلے اس ہفتہ کو ہفتہ وحدت کے طور پر منانے کی اپیل کی تھی تاکہ پورے عالم کے مسلمانان رنگ و مذہب کی تفریق مٹا کر ظلم، جہل اور دشمنوں کے مقابلے میں مضبوط دیوار بن جائیں۔ صدر محفل شیخ محمد علی توحیدی نے کہا کہ آخری رسول ﷺ نے عالم انسانیت کو جو انسان ساز منشور اسلام کی شکل میں دیا اسے معقول شکل میں دنیا کے اندر پھیلانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ محمد عربی ﷺ کی تابناک دعوت کے دائرے کو پھیلنے سے روکنے کے لیے اسلام کے دشمنوں نے مسلمانوں کے اندر دہشتگرد گروہوں کو منظم کیا جنہوں نے انتہا پسندی، تکفیریت اور قتل و غارت کا بازار گرم کر کے پورے اسلام کا چہرہ مسخ کیا ہے۔ انہوں ہے کہا کہ آج پاکستانی قوم کے زعماء اور ارباب حل و عقد اتحاد کی قدر و قیمت کو پہچانتے ہوئے متحد ہو کر افتراق پھیلانے والوں کے خلاف جنگ کے لیے متحد ہو چکے ہیں جو دیر سے سہی لیکن ایک حوصلہ افزا نوید ہے۔ انہوں نے دہشتگردی کے خلاف آپریشن کی کامیابی اور پاکستان کی سلامتی کے لیے دعا کی۔ موصوف نے اس محفل کے انعقاد میں کلیدی کردار ادا کرنے پر ادب پرور شخصیت پروفیسر کمال الہامی کا بھر پور شکریہ ادا کیا۔ شعرائے کرام نے اردو اور بلتی میں نہایت معیاری اشعار پیش کیے اور یہ پرنور محفل دادوتحسین اور صلوات کے نعروں سے گونجتی رہی۔
خبر کا کوڈ : 431035
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش