0
Thursday 25 Jun 2015 18:51

نائن زیرو پر رینجرز آپریشن کے دوران ہلاک متحدہ کارکن وقاص شاہ کا قاتل ایم کیو ایم کا ہی کارکن نکلا

نائن زیرو پر رینجرز آپریشن کے دوران ہلاک متحدہ کارکن وقاص شاہ کا قاتل ایم کیو ایم کا ہی کارکن نکلا
رپورٹ: ایس زیڈ ایچ جعفری

سندھ رینجرز نے خفیہ معلومات پر سندھ کے ضلع شہداد پور میں کارروائی کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کے کارکن سید وقاص شاہ (جو کہ نائن زیرو آپریشن کے بعد ہونے والی ہنگامہ آرائی کے دوران نامعلوم گولی سے ہلاک ہوا تھا) کے قتل میں ملوث ایم کیو ایم کے ہی کارکن آصف علی کو گرفتار کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق 11 مارچ 2015ء کو ملزم آصف علی نے نائن زیرو پر رینجرز کے چھاپے کی فوٹیج مختلف ٹی وی چینلز پر دیکھی، اور اپنی بیوی کے ہمراہ پستول سے مسلح ہو کر نائن زیرو پہنچا، اور وہاں رینجرز اہلکاروں کو اشتعال دلانے کیلئے نعرے بازی شروع کر دی۔ اس موقع پر رینجرز اہلکاروں کو فائرنگ کرنے کی وہ ترغیب دیتا رہا اور اشتعال انگیز انداز میں للکارتا رہا۔ اسی دوران ملزم آصف علی نے موقع جان کر اپنے پیچھے کھڑے متحدہ کارکن سید وقاص شاہ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ ملزم آصف علی اور اس کے ساتھیوں نے ایک منصوبے کے تحت میڈیا کو فوراً سید وقاص شاہ کی لاش کے قریب بلایا، اور یہ واویلا کیا کہ سید وقاص شاہ کو رینجرز نے فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا۔

ملزم آصف علی اور اسکے ساتھیوں کا مقصد رینجرز کے آپریشن کو بدنام کرنے کی ایک سازش تھی۔ ملزم آصف علی نے یہ انکشاف کیا کہ واردات میں استعمال ہونے والا پستول اس نے کراچی کے علاقے یاسین آباد کے گندے نالے میں پھینک دیا تھا۔ ملزم آصف علی نے بتایا کہ 11 مارچ 2015ء کو تقریباً 5 بجے ایک نجی چینل پر ملزم نے اپنی ویڈیو دیکھی، جس میں ملزم آصف علی کو واضح طور پر پستول نکالتے ہوئے دکھایا گیا تھا، اس کے بعد ملزم آصف علی نے فوری طور پر ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے اراکین ڈاکٹر فاروق ستار اور ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے رابطہ کیا، اور انہیں نجی ٹی وی چینل پر نشر ہونے والی رپورٹ کے متعلق بتایا، جس پر ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے اس کو نائن زیرو پہنچنے کی ہدایت کی اور اس کے دفاع میں پریس کانفرنس کرنے کا وعدہ کیا، لیکن رابطہ کمیٹی کے کسی رکن نے ملزم آصف علی سے ملاقات نہ کی اور نہ ہی پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔

جس کے بعد ملزم آصف علی دلبرداشتہ ہو کر اپنے گھر چلا گیا، اور گرفتاری سے بچنے کیلئے داڑھی رکھ لی اور فرار ہو کر اندرون سندھ روپوش ہوگیا، جہاں سے سندھ رینجرز کے اہلکاروں نے آپریشن کرکے اسے گرفتار کیا۔ ملزم آصف علی ایم کیو ایم کا کارکن اور گلستان جوہر یونٹ F کا یونٹ انچارج رہ چکا ہے۔ ملزم بیرئیرز لگوانے کے نام پر علاقہ مکینوں سے زبردستی بھتہ لینے میں ملوث ہے، جبکہ وہ مختلف مارکیٹوں اور دکانوں سے باقاعدگی سے بھتہ وصول کرتا تھا۔ ملزم آصف علی 2012ء میں بھتہ وصولی کے تنازعے پر عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کارکنان کے ساتھ مسلح تصادم کے دوران زخمی بھی ہوچکا ہے۔ ملزم آصف علی نے عام انتخابات 2013ء کے دوران گلستان جوہر سیکٹر میں بطور الیکشن سیل ممبر کام کیا اور سینکڑوں جعلی ووٹ بھگتائے۔ ملزم آصف علی نے جبراً کھالیں چھیننے اور فطرانہ جمع کرانے کا بھی اعتراف کیا۔ رینجرز کی تحویل میں ملزم آصف علی سے مزید تفتیش جاری ہے، جس سے مزید اہم انکشافات متوقع ہیں۔ واضح رہے کہ ایم کیو ایم اور اس کے قائد الطاف حسین نے متحدہ کارکن سید وقاص شاہ کے قتل کی ذمہ داری رینجرز پر عائد کی تھی۔
خبر کا کوڈ : 469213
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش