0
Wednesday 5 Apr 2017 12:06

لاہور میں خودکش حملہ کیسے ہوا؟

لاہور میں خودکش حملہ کیسے ہوا؟
لاہور سے ابوفجر کی رپورٹ

لاہور میں بیدیاں روڈ پر مانانوالہ چوک میں موٹر سائیکل سوار خودکش حملہ آور نے مردم شماری کیلئے جانے کی تیاری میں مصروف پاک فوج کی گاڑی کو نشانہ بنایا، جس میں پاک فوج کے 5 جوانوں سمیت 7 افراد شہید ہوگئے۔ شہید ہونیوالے 2 سول شہری محکمہ شماریات کے ملازم تھے، جبکہ 18 افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں 2 کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق خودکش بمبار موٹر سائیکل پر آیا اور مردم شماری کی گاڑی سے ٹکرا گیا۔ گاڑی میں پاک فوج کے جوان فیلڈ میں جانے کیلئے بیٹھے ہوئے تھے۔ پولیس ذرائع کے مطابق دہشتگردوں نے باقاعدہ ریکی کرکے گاڑی کو نشانہ بنایا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس پوائنٹ سے مردم شماری کی ٹیمیں روانہ ہوتی تھیں، آج جونہی ٹیم روانہ ہونے کی تیاری میں مصروف تھی، خودکش حملہ کر دیا گیا۔ اس حوالے سے وزیر صحت پنجاب خواجہ عمران نذیر کا کہنا تھا کہ دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں، جلد حقائق سامنے آجائیں گے، زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے، زخمی بچے کو چلڈرن ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ وزیر صحت نے کہا کہ پنجاب فرانزک ٹیم مصروف تفتیش ہے، جلد تفصیلات سے آگاہ کر دیں گے، زخمیوں کی حالت بہت بہتر ہے، کسی کی حالت تشویشناک نہیں، زخمیوں کے علاج معالجہ میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کریں گے۔ خواجہ عمران نذیر نے بتایا کہ جنرل ہسپتال میں 3 میتیں اور 9 زخمی لائے گئے ہیں۔

دوسری جانب کمشنر لاہور عبداللہ خان سنبل نے بھی جنرل ہسپتال میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کی۔ کمشنر کا کہنا تھا کہ زخمیوں کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں، دھماکے میں 5 افراد شہید اور 19 زخمی ہوئے ہیں۔ عبداللہ خان سنبل نے کہا کہ ممکن ہے دھماکہ خودکش ہو، تاہم تحقیقات کے بعد حقائق سامنے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری ٹیموں کو مکمل سکیورٹی فراہم کی جاتی ہے۔ ادھر پنجاب حکومت کے ترجمان ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ بیدیاں روڈ پر ہونیوالا دھماکہ خودکش تھا، خودکش دھماکے میں 7 افراد شہید ہوئے ہیں، شہداء میں 5 فوجی جوان اور 2 سول افراد شامل ہیں۔ ترجمان پنجاب حکومت نے مزید کہا کہ دھماکے میں بیرونی قوتیں ملوث ہوسکتی ہیں، مردم شماری کا عمل جاری رہے گا، رکنے نہیں دیں گے، مردم شماری ٹیم پر حملے سے متعلق تھریٹس بھی موجود تھے۔ امدادی ذرائع کے مطابق 6 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ 18 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ شہید ہونیوالوں میں پاکستان ایئر فورس کا جوان محمد اویس بھی شامل ہے، جو چھٹیاں گزارنے گھر آیا ہوا تھا اور قریبی بس سٹاپ کر کھڑا تھا جبکہ ایک 6 ماہ کا بچہ احسان اور خاتون تہمینہ بھی زخمیوں میں شامل ہے۔ دھماکے کی شدت سے قریبی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا جبکہ قریبی عمارتیں بھی متاثر ہوئیں۔

عینی شاہدین کے مطابق صبح کا وقت تھا، جس کی وجہ سے رش کم تھا، رش زیادہ ہوتا تو زیادہ نقصان ہوتا۔ پولیس ذرائع کے مطابق دھماکے میں 10 کلو گرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا ہے، دھماکے کی جگہ سے دہشت گرد کا سر اور دھڑ تحقیقات کرنیوالے اداروں نے قبضے میں لے لیا ہے، جسے مزید تحقیقات کیلئے فرانزک بھجوا دیا گیا ہے۔ دھماکے کی ابتدائی رپورٹ بھی جاری کر دی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ حملہ آور پیدل آیا اور وین کے بالکل پیچھے صبح 7 بجکر 45 منٹ پر خود کو دھماکے سے اڑا لیا، دھماکے میں 8 سے 10 کلوگرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ حملہ آور بالوں اور چہرے سے مقامی معلوم نہیں ہوتا ہے۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق شہداء میں 4 فوجی اور 2 سرکاری ملازم شامل ہیں جبکہ دھماکے سے مردم شماری ٹیم کی 2 گاڑیاں تباہ اور 3 موٹرسائیکل،ایک رکشہ بھی تباہ ہوگیا۔ یاد رہے کہ بیدیاں روڈ مانانوالہ چوک میں مردم شماری ٹیم پر خودکش حملے کے نتیجے میں 4 فوجیوں سمیت 6 افراد شہید اور 10 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 624854
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش