0
Saturday 27 Apr 2019 08:28

امریکی دہشتگردوں کے تعاقب کا بل

امریکی دہشتگردوں کے تعاقب کا بل
اداریہ
امریکہ کی طرف سے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کو دہشت گرد قرار دینے کے فیصلے کے خلاف ایران کی پارلیمنٹ (مجلس شوریٰ اسلامی) نے ایک بل پاس کیا ہے، جس پر امریکی حکام پر خوف اور اسلامی ممالک کے حکمرانوں پر وحشت و حیرانگی طاری ہے۔ امریکی حکام کو اس لیے خوف ہے کہ اب ایران نے خطے میں موجود ان کے فوجیوں کو دہشت گرد قرار دیا ہے، لہذا ایران کسی بھی وقت امریکی دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرسکتا ہے۔ اسلامی ممالک کے حکمران اس لیے خوف و حیرانگی کے سمندر غرق ہیں کہ ایران نے امریکہ جیسی سپرپاور کے فوجیوں کو دہشت گرد قرار دیکر ان کے خلاف اقدامات انجام دینے کا اعلان کیا ہے جبکہ بعض اسلامی ممالک تو ان امریکی جاسوسوں کو بھی ہاتھ لگانے یا ان کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی جرات نہیں کرسکتے، جنہوں نے دن دیہاڑے ان کے عام شہریوں کا قتل کیا ہے۔ ریمنڈ دیوس جیسے کئی امریکی جاسوس مختلف اسلامی ممالک میں دندتاتے پھرتے ہیں، اسلامی ممالک میں امریکی سفارتخانے جاسوسی کا مرکز بنے ہوئے ہیں، لیکن ان ممالک کے حکمرانوں میں امریکہ کے خلاف معمولی احتجاج کی بھی جرات نہیں ہوتی۔

اسلامی ممالک میں امریکی فورسز کہیں بلیک واٹر، کہیں فرنٹیرز سروسز گروپ اور کہیں سی آئی اے کے نام سے من مانی کر رہی ہیں، لیکن مسلم حکمران امریکی فورسز کی دہشت گردیوں اور بدمعاشیوں پر مکمل خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ واشنگٹن کی ضمانت سے اقتدار پر براجمان مسلمان ممالک کے حکمرانوں میں دینی، قومی اور ملی غیرت آئے بھی تو کہاں سے؟ ان حکمرانوں کا اقتدار واشنگٹن کی حمایت سے برقرار ہے، ان ممالک کے سربراہوں کو ایرانی پارلیمنٹ کے اس بل کی منظوری پر حیران و ششدر ہونا بھی چاہیئے۔ امریکہ کی طرف سے ایران کے خلاف مختلف شعبوں میں جوں جوں دبائو بڑھتا جا رہا ہے، ایران میں استقامت و پائیداری میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ روزنامہ کرسچیئن سائنس مانیٹر نے اس بات کی تائید میں لکھا ہے کہ امریکی دھمکیاں اور حد سے زیادہ دبائو ایران کے اسٹریئجک موقف میں کوئی تبدیلی پیدا نہیں کرسکتا۔ ایرانی حکام پمپیئو کے مطالبات اور نئی امریکی اسٹریٹجی کو ٹھکرانے کے لیے باہم متحد ہوچکے ہیں۔ مسلمہ امر یہ ہے کہ ایران علاقے اور اپنی سکیورٹی کو درہم برہم کرنے والے ہر اقدام اور خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے یقیناً بھرپور جوابی اور دفاعی اقدامات انجام دے گا۔

یاد رہے کہ ایرانی پارلیمنٹ کے بل کی منظوری کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران اور اس کی مسلح افواج اس بات کی پابند ہوگی کہ مناسب وقت پر لازمی اور عاقلانہ اقدامات کرتے ہوئے اس طرح عمل کریں کہ امریکی فورسز ایران کے مفادات کے خلاف کسی بھی طرح کی طاقت اور وسائل کا استعمال نہ کرسکیں۔ علاقائی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایران کی پارلیمنٹ میں دہشت گرد امریکی عہدیداروں کے تعاقت کے لیے منظور شدہ بل کے بعد خطے میں امریکہ کے فوجی عہدیداروں، جرنیلوں اور کمانڈروں کے لیے سنگین مشکلات کھڑی ہوسکتی ہیں۔ ایران کی پارلیمنٹ نے مغربی ایشیا اور مشرقی افریقہ میں تعینات امریکی سینٹرل کمانڈ "سینٹ کام" کے کمانڈروں اور سینٹ کام کے زیرکمان اداروں اور ایجنسیوں کا تعاقب نیز ان پر مقدمہ چلانے کا بل منظور کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 790931
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش