0
Sunday 28 Apr 2019 03:33

جعلی اکاؤنٹس کیس، سندھ حکومت کے 19 ٹھیکیدار نیب کے شکنجے میں

جعلی اکاؤنٹس کیس، سندھ حکومت کے 19 ٹھیکیدار نیب کے شکنجے میں
رپورٹ: ایس ایم عابدی

پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری، ان کی بہن فریال تالپر اور اومنی گروپ کے منتظمین سمیت دیگر افراد کیخلاف چلنے والے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات میں روز بروز نیا انکشاف ہو رہا ہے۔ اب حال ہی میں خبر آئی ہے کہ سندھ حکومت کے لئے کام کرنے والے 19 ٹھیکیدار بھی نیب کے شکنجے میں آگئے ہیں، جنہوں نے صوبے میں ترقیاتی منصوبوں کے نام پر اربوں روپے وصول کئے اور کمیشن کے طور پر جعلی بینک اکاؤنٹس میں بھاری رقوم جمع کرائیں۔ نیب نے تحقیقات مکمل کرلیں، جلد بڑی گرفتاریوں کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق نیب کے تفتیش کاروں نے حکومت سندھ کے 19 ٹھیکیداروں کے خلاف ملنے والی دستاویزات کا فارنسک معائنہ اور ایک درجن سے زائد نجی بینکوں کے افسران کے بطور گواہ بیانات ریکارڈ کر لئے ہیں، جس سے نیب کو معلوم ہوا ہے کہ ٹھیکیداروں نے حکومت سے اربوں روپے کے ٹھیکے وصول کرکے ایک ارب 32 کروڑ روپے کک بیک کے طور پر 23 بینک ٹرانزیکشن کے ذریعے جعلی اکاؤنٹ میں منتقل کئے تھے۔ یہ پیسے اومنی گروپ نے وصول کئے تھے جبکہ ٹھیکے وصول کرنے کے باوجود ٹھیک طریقے سے کام ہی نہیں ہوا۔

ریکارڈ کے مطابق نیب کے تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ سردار اشرف ڈی بلوچ جو شہزاد جتوئی کمپنی کے سی ای او ہیں، انہوں نے 10 بینک ٹرانزیکشن کے ذریعے 21 کروڑ 90 لاکھ روپے جعلی اکاؤنٹ میں منتقل کئے۔ مدنی انجینئرنگ کے سی ای او نے 2013-14 کے دوران 38 کنٹریکٹ حاصل کئے اور 16 کروڑ 75 لاکھ روپے 67 ٹرانزیکشن کے ذریعے جعلی اکاؤنٹ میں منتقل کئے۔ شیر محمد مغیری نے محکمہ آبپاشی میں 4 ارب 82 کروڑ کے 36 کنٹریکٹ وصول کئے اور عدنان بٹ نامی شخص نے پیسے وصول کئے، مذکورہ شخص رئیل اسٹیٹ کے کاروبار سے منسلک تھا، جس کا بعد میں قتل ہوگیا تھا۔ کنٹریکٹر شیر محمد مغیری نے 53 ٹرانزیکشن کے ذریعے 14 کروڑ 60 لاکھ روپے جعلی اکاؤنٹ میں منتقل کئے تھے۔ تھارانی کے سی ای او رتن گل نے 40 کروڑ 69 لاکھ روپے کے 11 کنٹریکٹ حاصل کئے اور کک بیک کے طور پر 11 کروڑ روپے 20 ٹرانزیکشن کے ذریعے جعلی اکاؤنٹ میں داخل کئے۔ اوسس ڈرائینگ کارپوریشن نے 9 کروڑ 83 لاکھ 29 ہزار روپے جعلی اکاؤنٹ میں منتقل کئے جبکہ ہارڈویئر کا سامان خریدنے سمیت دیگر کا ٹھیکہ لیا تھا۔ جعلی اکاؤنٹ میں 2 ٹرانزیکشن کے ذریعے رقم منتقل ہوئی۔

نیب کے تفتیش کاروں نے بتایا ہے کہ ابراہیم خان کمپنی کے سی ای او محمد اسحاق 2017ء میں انتقال کرگئے تھے، ان کی کمپنی سے ساڑھے 8 کروڑ روپے جعلی اکاؤنٹ میں منتقل ہوئے، اس اکاؤنٹ کو امتیاز جاوید نامی شخص چلا رہا تھا جو کہ اشرف ڈی بلوچ کا ملازم تھا، یہ کنٹریکٹر صوبائی حکومت کا پسندیدہ بلڈر تھا۔ بلڈر طارق عزیز چنہ نے 3 ارب 12 کروڑ روپے کے 42 کنٹریکٹ حاصل کئے اور 7 کروڑ روپے کک بیک کے جعلی اکاؤنٹ میں منتقل کئے۔ جہانزیب خان نامی شخص نے سڑکوں کے 27 کنٹریکٹ 4 ارب 54 کروڑ روپے میں حاصل کئے اور 6 کروڑ 27 لاکھ روپے جعلی اکاؤنٹ میں منتقل کئے، یہ رقم 26 ٹرانزیکشن کے ذریعے منتقل ہوئی تھی۔ حاجی شمس الدین نے 5 کروڑ 60 لاکھ روپے جعلی اکاؤنٹ میں منتقل کئے ہیں۔ شاہ رخ انجینئرنگ نے ٹھیکے کے بدلے 5 کروڑ روپے کک بیک کے طور پر منتقل کئے۔ عزیر تحسین نے سیلولر اسٹریٹ لائٹ لگانے لگانے کے لئے 2 ارب 2 کروڑ کے 3 ٹھیکے حاصل کئے، پھر 5 کروڑ روپے جعلی اکاؤنٹ میں کک بیک کے طور پر داخل کئے۔

حافظ رب نواز کمپنی نے محکمہ آبپاشی میں ایک ارب 60 کروڑ کے 17 ٹھیکے حاصل کئے اور 4 کروڑ روپے جعلی اکاؤنٹ میں منتقل کر دیئے۔ ہاریش اور گلوبل نے ٹھٹھہ میں پانی کی سپلائی کے لئے 16 کروڑ 40 لاکھ روپے کے ٹھیکے لئے اور 24 فیصد رشوت کے طور پر رقم جعلی اکاؤنٹ میں داخل کی، جو کہ 3 کروڑ 9 لاکھ 25 ہزار روپے بنتی ہے۔ نیب کی تفتیش کے مطابق ایم اے سی کمپنی کے محمد علی نے 2 کروڑ، عبدالحکیم چاچڑ نے ایک کروڑ روپے کی رقم جعلی اکاؤنٹ میں منتقل کی تھی، اسی طرح کنٹریکٹر خالد مسعود چنہ نے 75 لاکھ روپے، کنٹریکٹر حاجی سولنگی نے 8 کروڑ 50 لاکھ، کنٹریکٹر منجھی کنسٹرکشن کمپنی نے 3 لاکھ 60 ہزار اور وسیم بلڈرز نے 3 لاکھ 20 ہزار روپے جعلی اکاؤنٹ میں منتقل کئے تھے۔ تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ مذکورہ ٹھیکیدار حکومت سندھ سے اربوں روپے کے ٹھیکے ترقیاتی کاموں کے لئے لیتے تھے، اس کے بدلے کک بیک کے طور پر رقم ٹرانسفر کرتے تھے۔ جو شواہد ملے ہیں، اس کے مطابق جعلی اکاؤنٹ سے رقم اومنی گروپ کو وصول ہوتی تھی جبکہ تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ اربوں روپے کی رقم لگانے کے باوجود ٹھیک طریقے سے کام نہیں ہوا، اس حوالے سے جلد بڑی گرفتاریوں کا امکان ہے۔ نیب کی تفتیش سے سرکاری ٹھیکیداروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 791041
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش