0
Wednesday 22 May 2019 21:40

ڈالر کے جعلی بحران کا ذمہ دار کون، ڈالر کس نے ذخیرہ کئے، اہم اداروں نے رپورٹ تیار کرلی

ڈالر کے جعلی بحران کا ذمہ دار کون، ڈالر کس نے ذخیرہ کئے، اہم اداروں نے رپورٹ تیار کرلی
رپورٹ: ایس ایم عابدی

پاکستان میں جاری معاشی بحران کے باجود ڈالر کس نے ذخیرہ کئے، دو اہم اداروں نے رپورٹ تیار کر لی ہے۔ ذرائع کے مطابق بحران پیدا کرنے میں 51 ٹاپ مافیا، 72 منی ایکس چینجر، 18 بک میکر اور 9 لینڈ مافیا ملوث نکلے، پراپیگنڈا کرنیوالے 380 سوشل میڈیا اکاؤنٹس میں بیشتر کا تعلق تین سیاسی جماعتوں سے ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ٹاپ 51 مافیا کے ایسے تمام افراد جنہوں نے ڈالر کی قیمت بڑھانے اور ڈالر کی ذخیرہ اندوزی میں اہم کردار ادا کیا، ان کے حوالے سے اہم شواہد حاصل کر لئے گئے ہیں جبکہ 72 منی ایکس چینجر، 18 بڑے بک میکر اور 9 لینڈ مافیا کے بڑے نام بھی سامنے آئے ہیں۔ ڈالر کے حوالے سے سوشل میڈیا پر مہم چلانے والے 380 سوشل میڈیا گروپس کے حوالے سے بھی نہ صرف سراغ لگا لیا گیا بلکہ حیرت انگیز طور پر ان میں سے زیادہ اکاؤنٹس 3 سیاسی جماعتوں کے سوشل میڈیا سیل کو چلانے والے افراد چلا رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق تمام تر حکومتی اقدامات کے باوجود بھی ڈالر کس طرح بے قابو ہوا اور پاکستانی معیشت کو کس طرح ڈالر مہنگا اور ذخیرہ کرکے نقصان پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے، اس حوالے سے اہم اداروں کی رپورٹ میں کئی اہم نام بے نقاب ہوئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ اس رپورٹ میں 51 ایسے ٹاپ مافیا کے نام سامنے آئے ہیں، جن کا بزنس کمیونٹی سے بڑا گہرا تعلق ہے، ان میں سے کئی ایسے بھی لوگ شامل ہیں جو ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے حکومتی سطح پر ہونے والی میٹنگز میں بھی شامل رہتے ہیں، اس ٹاپ 51 مافیا کی لسٹ میں بڑے منی ایکس چینجر، معروف کاروباری شخصیات اور 6 سابقہ بینکرز کے نام بھی شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کچھ حاضر سروس بینکر بھی اس بحران میں اپنا اہم کردار ادا کر رہے ہیں اور ڈالر کی مانگ کے حوالے سے سب سے پہلے وہ مختلف مافیا کے افراد کو اطلاع دیتے ہیں، اس کے بعد ڈالر تیزی سے غائب ہونا شروع ہو جاتا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ کئی بڑے بک میکرز جن کے بھارتی بک میکرز سے رابطے ہیں، ان کی بھی ایک بڑی سرمایہ کاری اس ذخیرہ اندوزی میں شامل ہے۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس بڑی سرمایہ کاری کے پیچھے بھارتی مافیا بھی شامل نظر آتا ہے، جو مختلف بڑے بک میکرز کے ذریعے ڈالر کی ذخیرہ اندوزی اور مصنوعی بحران پیدا کرا کر پاکستانی معیشت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ اس ضمن میں 72 ایسے منی ایکس چینجرز کے نام بھی سامنے آئے ہیں، جو کہ مصنوعی بحران میں مافیا کیلئے باقاعدہ استعمال ہوتے رہے اور مختلف جگہوں سے ڈالرز اکٹھے کرکے مافیاز کو پہنچاتے رہے اور ان منی ایکس چینجرز نے بھی افواہوں اور مصنوعی بحران اور ڈالر کو مہنگا کرنے میں اپنا اہم کردار ادا کیا۔

ذرائع نے بتایا کہ لینڈ مافیا اور سابق بینکرز کے نام بھی سامنے آئے ہیں، جن کے حوالے سے بھی ثبوت ملے ہیں، جنہوں نے مارکیٹ اور مختلف ذرائع سے بھاری تعداد میں ڈالرز مارکیٹ سے خرید کر اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں اور مزید خرید و فروخت بھی کر رہے ہیں۔ ڈالر کے حوالے سے کس طرح سوشل میڈیا پر منفی مہم چلائی گئی اور کس طرح یہ تاثر دیا گیا کہ ڈالر 200 روپے تک چلا جائے گا۔ سوشل میڈیا پر افراتفری پھیلا کر ڈالر کے حوالے سے مانگ بڑھانے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے حوالے سے یہ انکشاف بھی سامنے آیا ہے کہ ان میں تین سیاسی جماعتوں کے سوشل میڈیا سیل چلانے والے گروپ سب سے زیادہ متحرک ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جس مافیا نے یہ مصنوعی بحران پیدا کیا ہے، ان بڑے اور تگڑے کارروباری گروپوں کے سابقہ اور موجودہ سیاسی جماعتوں و سابقہ و موجو دہ حکمرانوں سے تعلقات ہیں۔ رپورٹ میں تمام افراد کے خلاف سخت ایکشن لینے کا کہا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 795782
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش