0
Wednesday 10 Jul 2019 22:27

اینکر مرید عباس قتل کیس کی تفتیش تیزی کیساتھ جاری، چشم کشا انکشافات

اینکر مرید عباس قتل کیس کی تفتیش تیزی کیساتھ جاری، چشم کشا انکشافات
ترتیب و تدوین: ایس جعفری

شہر قائد میں بول نیوز کے اینکر مرید عباس اور ان کے دوست خضر حیات کے قتل کی تفتیش تیزی کے ساتھ جاری ہے، پولیس نے اس سلسلے میں ملزم عاطف زمان کا کال ڈیٹا ریکارڈ حاصل کر لیا ہے، جبکہ اس کی گاڑی کو تحویل میں لیتے ہوئے 40 سے زائد گولیاں برآمد کی ہیں، قتل میں عاطف زمان کے بھائی عدنان زمان کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے، دوران تفتیش عاطف زمان نے اعتراف جرم کرتے ہوئے چشم کشا انکشافات کئے ہیں، ڈی آئی جی ساﺅتھ نے مرید عباس سمیت 2 افراد کے قتل کے واقعے پر تحقیقات کیلئے 5 رکنی کمیٹی قائم کر دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اینکر مرید عباس کے قتل میں ملوث نجی اسپتال میں زیر علاج ملزم عاطف زمان نے پولیس کو گذشتہ روز کے واقعے پر اپنا ابتدائی بیان ریکارڈ کرا دیا ہے، جس میں ملزم نے بتایا کہ وہ امپورٹڈ ٹائروں کا کاروبار کرتا ہے، جس میں مرید عباس سمیت میڈیا انڈسٹری کے سینکڑوں افراد نے سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔

ملزم عاطف زمان نے بتایا کہ مجھے مرید عباس اور ساتھیوں کی جانب سے بلیک میل کیا جا رہا تھا، بلیک میلنگ سے تنگ آکر میں نے ان دونوں کو قتل کیا۔ دوسری جانب تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ ملزم کا بیان حتمی نہیں ہے، حالت بہتر ہونے پر تفصیلی بیان لیا جائے گا۔ تفتیشی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ فائرنگ سے بول نیوز چینل کے اینکر مرید عباس کے قتل کی واردات میں عاطف زمان کا بھائی بھی ملوث ہے۔ تفتیشی حکام کے مطابق واردات کے بعد گاڑی عدنان زمان چلا رہا تھا، جس نے اپنے بھائی عاطف زمان کو گھر پہنچایا اور پھر وہاں سے فرار ہوگیا۔ تفتیشی حکام کے مطابق عدنان زمان کی گرفتاری کیلئے پولیس چھاپے مار رہی ہے۔ کیس کی تفتیش کرنے والے پولیس حکام کے مطابق شواہد اور سی سی ٹی وی فوٹیج سے لگتا ہے کہ واقعے میں ایک سے زائد افراد ملوث ہیں، اب تک کی اطلاعات کے مطابق تین ارب روپے سے ٹائر کے کاروبار میں سرمایہ کاری کی گئی ہے، شواہد سے لگتا ہے عاطف زمان رقم وصول کرنے والا مرکزی کردار تھا۔

تفتیشی حکام کے مطابق واقعے کے بعد پولیس کو زین نامی شخص نے ون فائیو پر واقعے کی اطلاع دیتے ہوئے بتایا تھا کہ اس نے ایک شخص کو بڑی گاڑی سے خضر حیات پر فائرنگ کرتے دیکھا ہے، زین واقعہ کا عینی شاہد بھی ہے۔ تفتیشی حکام کے مطابق آٹھ بجے کے قریب تمام افراد عاطف زمان کے دفتر میں جمع ہوئے، جہاں رقوم کے تنازعے پر وقوعہ رونما ہوا، واقعے کے بعد پولیس عاطف زمان کو گرفتار کرنے گھر گئی، تو عاطف زمان نے پولیس کے پہنچنے پر خود کو گولی ماری۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزم عاطف نے مکمل ہوش و حواس میں فائرنگ کی، موقع واردات پر اور لوگ بھی موجود تھے، ملزم نے صرف مرید عباس اور خضر حیات کو نشانہ بنایا، ملزم عاطف پانچ افراد کو قتل کرنا چاہتا تھا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ قتل کی واردات سے قبل ملزم نے مرید عباس، خضر حیات سمیت پانچ افراد کو فون کیا تھا، ملزم عاطف زمان نے مقتولین کے ساتھ دیگر کاروباری شراکت داروں کو بھی فون کرکے بلایا تھا، اس کے موبائل فون سے پینتیس سے زائد افراد سے متعلق معلومات حاصل کرلی گئیں ہیں، جنہیں معلومات کیلئے شامل تفتیش کیا جائے گا۔

پولیس کے مطابق ملزم نے خضر حیات کو چھوٹا بخاری، جبکہ مرید عباس کو بڑا بخاری بلایا تھا، جبکہ ملزم عاطف نے مرید عباس کو دفتر کے اندر نشانہ بنایا اور خضر حیات پر دفتر کے باہر آکر فائرنگ کی۔ دوسری جانب تفتیشی حکام نے عاطف زمان کی گاڑی تحویل میں لے لی ہے، گاڑی سے انتالیس سے زائد گولیاں برآمد ہوئیں ہیں۔ تفتیشی حکام کے مطابق قتل کی واردات کے بعد ملزم نے چلتی ہوئی گاڑی میں فائرنگ کرکے خودکشی کی کوشش کی، گولی ملزم کے دل کے قریب لگی، ملزم ماہر نشانہ باز لگتا ہے، جبکہ مقتول مرید عباس اور ملزم عاطف ایک ہی عمارت میں رہائش پذیر تھے۔ تفتیشی حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ قتل میں استعمال ہونے والا اسلحہ کسی اور کا نکلا، تو نیا مقدمہ درج کیا جائیگا۔

پولیس نے مرید عباس سمیت 2 افراد کے قتل کے واقعے پر تحقیقات کیلئے 5 رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی۔ ڈی آئی جی ساﺅتھ شرجیل کھرل کے مطابق کمیٹی کی سربراہی ایس ایس پی طارق دھاریجو کریں گے، کمیٹی میں ایس ایس پی ساﺅتھ، ایس پی کلفٹن، ایس ایچ او درخشاں اور ایس آئی یو درخشاں شامل ہیں۔ ڈی آئی جی ساﺅتھ کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ تنازع 20 کروڑ کا تھا، عاطف زمان بیرون ملک سے ٹائر امپورٹ کرتا تھا۔ ڈی آئی جی ساﺅتھ کے مطابق عاطف زمان اسپتال میں ہے، اس کی گرفتاری وہیں سے ڈالی جائے گی، 24 گھنٹے میں کیس کو حتمی مراحل میں لے جائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 804342
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش