0
Wednesday 5 Feb 2020 00:12

ملتان، جماعت سلامی کے زیراہتمام ''یکجہتی کشمیر سیمینار''، علماء و سیاسی قائدین کی شرکت 

ملتان، جماعت سلامی کے زیراہتمام
رپورٹ: سید محمد ثقلین 

نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ کشمیریوں کے عزم و حوصلے کے مقابلے میں بھارت شکست کھائے گا۔ کشمیر کی آزادی نوشتہ دیوار ہے، پاکستانی حکمران ٹرمپ کی ثالثی کو قبول کرنے کی بجائے کشمیر پر قومی پالیسی تشکیل دیں، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خودارادیت ملنا چاہیئے۔ 5 اگست کے بعد سے مقبوضہ کشمیر کو قید خانے میں تبدیل کر دیا گیا ہے، ہزاروں نوجوانوں کو شہید، نابینا اور خواتین کی عصمت دری کی گئی ہے، مگر اس کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں، 5 فروری کو پوری پاکستانی قوم اور کشمیری پاکستان سمیت دنیا بھر میں سڑکوں پر نکل کر کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی اور بھارتی ظلم و جبر کے خلاف احتجاج کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ملتان کے زیر اہتمام ''یکجہتی کشمیر سیمینار'' سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جس سے بزرگ سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی، سابق وفاقی وزیر سید حامد سعید کاظمی، مولانا محمد حنیف جالندھری، سابق صوبائی وزیر چودھری عبدالوحید آرائیں، ہائی کورٹ بار کے صدر ملک حیدر عثمان، امیر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب رائو محمد ظفر، بابو نفیس انصاری، امیر جماعت اسلامی ملتان ڈاکٹر صفدر اقبال ہاشمی، صوبائی سیکرٹری جنرل صہیب عمار صدیقی، علامہ اقتدار نقوی، ضلعی سیکرٹری جنرل اطہر عزیز چودھری نے بھی خطاب کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ قوم میں یہ تاثر کیوں پیدا ہو رہا ہے کہ کشمیر کا سودا کر لیا گیا اور کشمیریوں کو تنہا چھوڑ دیا گیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ 9/11 کے بعد جس ذلت کا سامنا پاکستان کو کرنا پڑا ہے، اس کے بعد بھی کشمیر پر امریکہ کی ثالثی کو قبول کرنا انتہائی افسوسناک اور قوم کے ساتھ زیادتی ہے۔ آرٹیکل 370 اور 35-A کے خاتمے کے بعد مودی سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے کی دھمکی دے رہا ہے، پاکستانی دریائوں کا پانی بند کرکے پاکستان کی زمینوں کو بنجر بنانے کی باتیں کر رہا ہے، مگر ہمارے حکمران خواب غفلت میں پڑے ہوئے ہیں، وہ سمجھتے ہیں کہ امریکہ کشمیر کا مسئلہ حل کروائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ عالمی طاقتوں نے سلامتی کونسل کا بھارت کو ممبر بنوا کر خود اپنے پیروں پر کلہاڑی ماری ہے۔

شہریت کے قانون میں ترمیم کے خلاف بھارت کے مسلمان ہی نہیں انصاف پسند ہندو اور اقلیتیں سراپا احتجاج ہیں، پاکستان کو اس کا فائدہ اُٹھانا چاہیئے، عالمی سطح پر مسئلہ کو اُجاگر کرنے اور حمایت حاصل کرنے کیلئے وزارت خارجہ اور سفارتی عملے کو متحرک کرے، مسئلہ کشمیر پر قومی پالیسی بنا کر ٹھوس اقدامات کرے اور قوم کو متحد کرے، اس کیلئے لیڈرشپ کا بڑا ویژن ہونے کی ضرورت ہے۔ لیاقت بلوچ نے مزید کہا کہ اقتصادی اور معاشی استحکام کیلئے آئی ایم ایف کے پاس جانے اور دنیا بھر میں کشکول لے کر پھرنے کی بجائے خود انحصاری پر عمل کریں۔ انہوں نے کہا کہ مظلوم کشمیریوں کی حمایت کیلئے مقبوضہ کشمیر جانے والے کو غدار پاکستان کہنے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا، نوجوان کب تک مظلوم کشمیریوں کا لہو بہتا ہوا اور کشمیری مائوں، بہنوں کی عصمت کو تار تار ہوتے برداشت کرے گا، حکمران جرات کا مظاہرہ کریں۔

بزرگ سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ کشمیر ہمارا ہے، اپنا سمجھ کر ہی یہ لڑائی لڑنی چاہیئے، اسی صورت میں ہم کشمیر کو آزاد اور اپنا دفاع کرسکتے ہیں، کشمیری آزادی کی جنگ ہی نہیں بلکہ پاکستان کی بقاء کی جنگ لڑ رہے ہیں، کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے، پاکستان کو کھل کر تحریک آزادی کشمیر کی حمایت کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے اپنی جان و مال، عزت سمیت ہر چیز کی قربانی دی ہے، پاکستان نے اب تک کیا قربانی دی ہے؟ ان کی جدوجہد آزادی کی سرکاری سطح پر حمایت کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہے، دنیا بھر کے مسلمان بیدار ہوچکے ہیں، کشمیریوں کو زیادہ دیر تک غلام بناکر نہیں رکھا جا سکتا، نہرو کے ہندوستان کی بات کرنے والے وزیر خارجہ کو معلوم نہیں، یہ مسئلہ کشمیر نہرو ہی پیدا کر گیا ہے، مسلمانوں کو نہرو نے سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے، پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں کو متحد ہونا ہوگا اور استعمار کی سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کشمیر پر ٹرمپ کی ثالثی اور فلسطین پر امن فارمولا کو فوری طور پر مسترد کرے۔

سابق وفاقی وزیر سید حامد سعید کاظمی نے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے تمام ظلم و جبر کے باوجود کشمیریوں نے ہار نہیں مانی، اپنی جدوجہد کو جاری رکھے ہوئے ہیں، ہمیں اُن کا ہر محاذ پر ساتھ دینا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل میں عربوں کی حمایت حاصل کرنے میں ہماری حکومت ناکام رہی ہے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کی بنیاد پر مسلمان ممالک کی حمایت حاصل کی جا سکتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان سلامتی کونسل میں عوام کے دل کی آواز تھی، مگر صرف تقریروں سے فتح حاصل نہیں ہوتی، اس کے لئے عملی اقدام کرنے پڑتے ہیں، جو حکومت نہیں کر رہی، جس سے کشمیریوں کو منفی پیغام جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری آزادی سے کم کسی چیز پر راضی نہیں ہونگے، جماعت اسلامی نے ہمیشہ کشمیریوں کا ساتھ دیا ہے۔

ہائیکورٹ بار کے صدر ملک حیدر عثمان نے کہا کہ کشمیر کے مسئلہ کا واحد حل اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرنا ہے، جماعت اسلامی پاکستان اور مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی نے کشمیریوں کو منظم کیا ہے۔ ممتاز عالم دین مولانا قاری محمد حنیف جالندھری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ کشمیریوں کا ہی نہیں پاکستان اور اُمت مسلمہ کا ہے، کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، جس کو دشمن کے حوالے نہیں کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کشمیر کو تقریروں اور نعروں سے حل کروانا چاہتی ہے، ٹرمپ کا امن فارمولا فلسطین میں جنگ کا فارمولا ہے، جس کو اُمت مسلمہ قبول نہیں کرے گی۔ سابق صوبائی وزیر عبدالوحید آرائیں نے کہا کہ عالمی سازشوں کا شکار ہوکر مسئلہ کشمیر لپیٹ دیا گیا ہے، او آئی سی کا کردار ہمیشہ امریکہ کی لونڈی کا رہا ہے، جماعت اسلامی کے علاوہ حکمرانوں اور سیاسی جماعتوں نے مسئلہ کشمیر پر اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایٹمی قوت ہے، جس پر پوری قوم کو فخر ہے، قوم پوچھتی ہے کہ ایٹم بم شیخ رشید کی شادی پر چلانے کیلئے رکھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حصول اقتدار کے لئے تمام قربانیاں دینے کیلئے تیار ہیں، مگر کشمیر پر کچھ کرنے کیلئے تیار نہیں۔

امیر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب رائو محمد ظفر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے کشمیر پر مجرمانہ غفلت کا ثبوت دیا ہے، ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بھارت سے تجارت کو مسئلہ کشمیر کے حل سے منسلک کرے، بھارت کی ہوائی سروس بند کرے، سلامتی کونسل کا بھارت کو ممبر بنوانے پر قوم سے معافی مانگے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور حکومتی مشینری کی جانب سے ہفتہ میں ایک دن چند منٹ کے احتجاج اور کالی پٹیاں باندھنے سے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا، نہ ہی بھارت کا ظلم و جبر بند ہوگا، اس کیلئے وزیراعظم کو مودی کی زبان میں بھارت کو جواب دینا ہوگا۔ سیمینار سے ضلعی امیر ڈاکٹر صفدر اقبال ہاشمی، صوبائی سیکرٹری جنرل صہیب عمار صدیقی، ضلعی سیکرٹری جنرل چودھری اطہر عزیز، علامہ اقتدار نقوی، حنان حیدری نے بھی خطاب کیا۔
خبر کا کوڈ : 842674
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش