0
Thursday 11 Jun 2020 16:11

ڈنمارک سے ایک خبر

ڈنمارک سے ایک خبر
اداریہ
ڈنمارک پولیس نے اطلاع دی ہے کہ کوپن ہیگن میں ایسے تین افراد کا سراغ ملا ہے، جو اس ملک میں بیٹھ کر سعودی عرب کے لیے کام کر رہے ہیں۔ ڈنمارک کی سکیورٹی فورسز نے رپورٹ دی ہے کہ وہ ان تین افراد کے خلاف عدالتی کارروائی کی کوشش کر رہی ہیں، جن پر ایران میں دہشت گردانہ کارروائیوں پر اکسانے اور اس سلسلے میں سعودی انٹیلی جنس کے ساتھ تعاون کرنے کا الزام ہے۔ ڈنمارک پولیس کے مطابق یہ افراد دہشت گرد گروہ الاھوازیہ سے وابستہ ہیں، جو اس وقت کینیڈا میں مقیم ہیں اور 2012ء سے 2018ء کے درمیان سعودی انٹیلی جنس کے لیے جاسوسی کرتے رہے ہیں۔

ڈنمارک کی وزارت خارجہ نے جنوبی ایران میں سرگرم بعض دہشتگردوں اور ایران مخالف علیحدگی پسند گروہوں کی مالی امداد کرنے پر سعودی عرب کے سفیر کو طلب کرکے اپنا اعتراض پہنچا دیا ہے۔ ڈنمارک کی وزارت خارجہ نے مزید بتایا ہے کہ الاھوازیہ نامی دہشت گرد ٹولے کے سرغنہ ایران میں دہشت گردانہ کارروائیوں کے لیے شرپسند عناصر کو اکساتے ہیں اور سعودی عرب ان کی مالی حمایت کرتا ہے، اسی بناء پر ڈنمارک کی وزارت خارجہ نے کوپن ہیگن میں تعینات سعودی سفیر کو طلب کیا ہے۔

ڈنمارک کی وزارت خارجہ نے اس بات پر تاکید کی ہے کہ کوپن ہیگن کسی قیمت پر اس قسم کی سعودی سرگرمیوں کو برداشت نہیں کرے گا۔ حقیقت یہ ہے کہ یورپ کے کئی ممالک بالخصوص فرانس میں ایران مخالف ایم کے او گروپ سرگرم عمل ہے، جن کو سعودی عرب، امریکہ اور اسرائیل کی حمایت حاصل ہے۔ یہ دہشت گرد گروہ انسانی حقوق کے دعوے دار ملکوں میں بیٹھ کر ایران میں دہشت گردانہ کارروائیوں کی مالی، اخلاقی اور سیاسی حمایت کرتے ہیں۔ لیکن یہ ممالک ان دہشت گردوں اور انسانیت کے قاتلوں کو گرفتار کرنے یا ملک بدر کرنے کی بجائے ایران پر نت نئے الزامات عائد کرتے رہتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 868000
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش